دہلی:6ستمبر 2025ء
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے اپنے ایک اخباری بیان میں صوبہ پنجاب سمیت ملک کے مختلف صوبہ جات؛ تلنگانہ، اتراکھنڈ، آسام وغیرہ کے متعدد مقامات پر غیرمعمولی بارش کی وجہ سے پیدا ہوئی سیلاب کی بھیانک صورتحال اور اس کے نتیجے میں متعدد افراد کی ہلاکت،ہزاروں مکانات وفصلوں کی بربادی اور مویشیوں کی غرقابی پر اظہار رنج وافسوس اور مہلوکین کے ورثاءاور متاثرین سے اظہار ہمدردی کی ہے اور کہا ہے ان مقامات خصوصا پنجاب میں جب کہ سیلاب کی زد میں سینکڑوں گاﺅں آچکے ہیں، سڑکیں ، مکانات اور کھیت ڈوب گئے ہیں، مویشی بہہ گئے ہیں،نظام زندگی درہم برہم ہوگیاہے،متعدد جانیں ہلاک ہوئی ہیں اور بڑے پیمانے پر مالی تباہی ہوئی ہے، لوگ بڑے پیمانے پرग امدادکے مستحق اور اہل خیر حضرات کی توجہ کے طالب ہیں۔ حکومتی سطح پراور رضاکار تنظیموں کے ذریعہ امدادی کام کیا جارہاہے لیکن تباہی اتنے بڑے پیمانے پر ہوئی ہے کہ وہ اس کے مقابلے میں ناکافی ہے۔ایسے میں ہر انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بحیثیت انسان مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے بھائیوں کی اشک سوئی کرے اور زیادہ سے زیادہ متاثرین کی امداد کی کوشش کرے۔
امیر محترم نے اپنے بیان میں متاثرہ علاقوں کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ان مشکل حالات میں صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں اورآپسی بھائی چارہ اور باہمی تعاون کا خاص لحاظ رکھیں اور دیش واسیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلاتفریق مذہب وملت اپنے بھائیوں کی مصیبت کی اس گھڑی میں دل کھول کر مدد کریں۔ ساتھ ہی صوبائی ومرکزی حکومتوں کے فوری راحت اور بچاﺅ اقدامات کی ستائش کرتے ہوئے ان سے اپیل کی ہے کہ متاثرین کی راحت رسانی سے متعلق مزید بہتر سے بہتر انتظامات کئے جائیں۔مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے بھی اس موقعہ پر اہل حدیث ریلیف فنڈ کے ذریعہ اپنی ذیلی جمعیات اور آپ حضرات کے تعاون سے امدادو راحت رسانی کے کام کا بیڑا اٹھایا ہے ۔اس لیے آپ حضرات سے اپیل ہے کہ اپنی امدادی رقم مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے آئی سی آئی سی آئی بنک اکاﺅنٹ Markazi Jamiat Ahle Hadees Hind ،کھاتا نمبر 629201058685، آئی ایف ایس سی کوڈ ICIC0006292 ، شاخ چاندنی چوک،دہلی میں جمع کریں۔
پریس ریلیز میں امیر محترم نے کہا کہ اس طرح کی آفات اللہ تعالیٰ کی جانب سے انسانوں کو ایک تنبیہ اور قدرتی نظام کا حصہ ہیں۔بسااوقات انسان جب اپنے آپ کو مادی ترقی کے دم پر الٰہی قوانےن سے بالاتر سمجھنے اور قدرت کی متعین کردہ حدود کو پھلانگنے لگتا ہے تو اس قسم کی آفات نازل ہوتی ہیں اور بے شمار معصوم لوگوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہیں۔ایسے میں انسانوں کو اپنے اعمال کا محاسبہ کرنے اور اپنے پروردگار سے رشتہ استوار اورمضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔