پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن کی تعلیمی بیداری مہم کے تحت سیکڑوں طلبہ میں مفت تعلیمی کٹس تقسیم، ایس ڈی ایم نے بڑھایا حوصلہ
نئی دہلی/فیروزپور جھرکہ،ہریانہ:پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام بروز اتوار جامعہ دارالقرآن محمدیہ، الور روڈ واقع مدرسہ میں ”قومی تعلیمی بیداری“ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر میوات خطے کے پانچ مدارس کے سیکڑوں طلبہ و طالبات کو مفت تعلیمی کٹس تقسیم کی گئیں۔ اس مہم کا مقصد غریب پسماندہ اور ضرورت مند طبقات کے بچوں کو تعلیم کی مرکزی دھارے سے جوڑنا اور انہیں روشن مستقبل کی طرف راغب کرنا تھا۔پروگرام میں شامل مدارس میں مدرسہ معارف العلوم محمدیہ کوبرا باس راولی، فاطمہ مکتب بڑی مسجد شاہ پور، مدرسہ دارالعلوم حسینیہ، جامعہ دارالقرآن محمدیہ فیروزپور جھرکہ اور مدرسہ مہوں شامل تھے۔ ان مدارس کے بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور جدید تعلیم کے حصول کے لئے تعلیمی کٹس حاصل کر کے خوشی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر بطور مہمانِ خصوصی ایس ڈی ایم فیروزپور جھرکہ لکشمی نارائن شریک ہوئے۔ انہوں نے بچوں کو حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں دینی تعلیم کے ساتھ-ساتھ تکنیکی اور کمپیوٹر تعلیم بھی نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو اس سمت میں آگے بڑھنے کے لئے تیار کریں تاکہ غریب گھرانوں کے بچے بھی ڈاکٹر، انجینئر، پائلٹ اور جج جیسے اعلیٰ عہدوں تک پہنچ سکیں اور بہتر زندگی گزار سکیں۔ایس ڈی ایم لکشمی ناراین نے علما سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ اپنے مدارس کا سرکاری رجسٹریشن کرائیں تاکہ سرکاری اسکیموں کا براہِ راست فائدہ طلبہ تک پہنچ سکے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومتِ ہریانہ اور حکومتِ ہند مدارس کے بچوں کے لئے کئی اہم اسکیمیں چلا رہی ہیں جن سے تعلیمی معیار مزید بہتر ہو سکتا ہے۔
اس موقع پر پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن کی علما ٹیم کے صدر مفتی وسیم اکرم قاسمی، سرپرست قاری اسجد زبیر، سید فرخ سیر (گائیڈنس بورڈ)، اشرف خان، حسین فاطمہ، ظفر مرزا، محمد مشرف، محمد سمیر اور سرفراز عالم نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ فاؤنڈیشن پورے ملک میں ضرورت مند بچوں تک تعلیمی کٹ اور کمپیوٹر سیٹ پہنچا کر تعلیم کی روشنی پھیلا رہی ہے۔ فاؤنڈیشن تعلیم و بیداری، معاشی بااختیاری، قانونی معاونت، صحت و صفائی، خواتین کے حقوق اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ جیسے مختلف میدانوں میں سرگرم عمل ہے۔اس دوران مہمانِ خصوصی ایس ڈی ایم لکشمی نارائن کا شال و پگڑی پہنا کر اور مومنٹو پیش کرکے استقبال کیا گیا۔
ادارے کے عہدیداروں نے کہا کہ ایس ڈی ایم کی موجودگی سے ان کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔ وہیں ایس ڈی ایم نے فاؤنڈیشن کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر محمد معراج راعین نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے دور میں گھر گھر میں تعلیمی جہاد کی سخت ضرورت ہے۔ قرآن کی تعلیم کے ساتھ کمپیوٹر کی تعلیم بھی نہایت ضروری ہے، تبھی سماج، قوم اور ملک کی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاؤنڈیشن پورے بھارت میں قومی تعلیم کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔ والدین سے اپیل کی کہ اپنے بچوں کو ایسے مدارس میں تعلیم دلائیں جہاں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید اور تکنیکی تعلیم بھی دی جاتی ہو۔
فاؤنڈیشن کی خاتون ڈائریکٹر نکہت پروین نے خاص طور پر بچیوں کی تعلیم پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں اکثر لڑکیوں کی تعلیم کو نظر انداز کیا جاتا ہے، جبکہ بیٹیاں دو گھروں کو روشن کرتی ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ بیٹیوں کو بوجھ نہ سمجھا جائے بلکہ ان کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے۔
اس موقع پر ریٹائرڈ ایس پی محمد اسحاق خان، ہریانہ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے ضلع صدر نریش گرگ، میوات وکاس سبھا کے صدر فخرالدین چیئرمین اخناکا، سینئر سماجی کارکن و صحافی فخرالدین بیسر، ڈاکٹر اشفاق عالم، پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ایس ڈی او ولی محمد سمیت علما، اساتذہ اور سیکڑوں بچے موجود تھے۔آخر میں بچوں نے تعلیمی کٹس حاصل کر کے خوشی کا اظہار کیا اور پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن کی کاوشوں کو سراہا۔ مقامی لوگوں نے بھی تنظیم کی اس پہل کو تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ اس طرح پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن نے میوات خطے میں تعلیم کے میدان میں ایک اور مثال قائم کی اور یہ پیغام دیا کہ صحیح سمت میں کیے گئے چھوٹے اقدامات بھی سماج کے لئے بڑی راہ دکھا سکتے ہیں۔