دی ہیگ (ہالینڈ)، 26 جون (ہ س)۔ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے ایران کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ مذاکرات کا فارمیٹ کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل میں جنگ بندی کے بعد حالات سازگار ہو رہے ہیں۔
نیویارک ٹائمز اخبار کی خبر کے مطابق ٹرمپ نے گزشتہ روز دی ہیگ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے جوہری عزائم ترک کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس لیے اب مذاکرات کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی دوسرے دن میں داخل ہو گئی ہے۔ اب دونوں ملکوں سے کوئی بری خبر نہیں آرہی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ اگر امریکہ، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ نہ کرتا تو شاید وہ اس معاہدے پر راضی نہ ہوتا۔ دریں اثنا ٹرمپ نے منگل کو جاری کی گئی ابتدائی امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کے نتائج کے خلاف بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں نے ملک کے عزائم کو صرف چند مہینوں کے لیے پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ٹرمپ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا ہے۔