پٹنہ کے گاندھی میدان میں ’’وقف بچاؤ دستور بچاؤ کانفرنس‘‘ سے ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی کا خطاب
مرکزی حکومت جو وقف قانون بل لے کر آئیں ہیں ہمیں پتہ ہے وہ ہمارے حمایت میں نہیں، ہماری بربادی کا سامان لے کر آئیں ہیں، آپ کی شازش اور منشا کو ہم سمجھتے ہیں اس لیے ہم اس بل کے خلاف کھڑے ہیں: عمران پرتاپ گڑھی
نئی دہلی، یکم جولائی 2025:
پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں انسانوں کے امنڈتے ہوئے سیلاب نے مرکزی حکومت کے نئے قانون وقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہماری تحریک مستقل مظبوطی کے ساتھ جاری رہے گی کیونکہ یہ وقف ایکٹ غیر دستور ی، اقلیت دشمن اور آڑ ٹیکل 13؍14؍25؍26 اور 300 Aکے خلاف ہے ۔
29جون کو’’ وقف بچاؤ دستور بچاؤ کانفرنس‘‘پٹنہ کے گاندھی میں منعقد ہوا جس میں ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی بھی پہنچے۔ لاکھوں کی مجمع سے خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا ’’آپ ایک چیز ذہن میں رکھنا ہوگا کہ یہ وقف قانون جو لوک سبھا میں آیا اور اس کی حمایت میں اگر 288ووٹ پڑے لیکن اس بل کی مخالفت میں لوک سبھا میں ہی 232ووٹ پڑے۔ لوک سبھا میں مسلم ممبرپارلیمنٹ صرف 24ہیں تو 200سے زائد ووٹ اس ملک کے ہندو، دلت، سکھ بھائیوں نے اس بل کے خلاف ووٹ کیے تھے۔ تمام ممبران پارلیمنٹ کہہ رہے تھے کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔یہی ہمارے ملک ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب ہے۔
ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے مزید کہا کہ یہ ملک صرف نریندر مودی کی جاگیر نہیں ہے، یہ ملک ہندوستان کے ہر انسان کا ہے۔ہم اپنے آباءواجداد کی زمینوں،خانکاہوں، عبادت گاہوں اور قبرستان کو بچانے کے لئے جو قربانی ضروری ہوگی وہ قربانی دیں گے۔ چاہے اس کیلئے ہم سبھی کو سڑکوں پر بیٹھنے کی ضرورت پڑے گی تو سڑکوں پر بھی بیٹھیں گے۔ ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ میں سرکار سے کہنا چاہتا ہوں جمہوریت اکڑ سے نہیں چلتی، جمہوریت قانون کی کتاب سے چلتی ہے یہ جو قانون ہے جس کو ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر صاحب نے اپنے خون پسینے سے لکھا تھا اس کتاب سے ملک چلے گا، کسی کی اکڑ اور ضد سے نہیں چلے گا مودی جی….. آپ کویہ سمجھنا پڑے گا کہ آپ ہماری حمایت میں جو بل لے کر آئیں ہیں ہمیں پتہ ہے وہ ہمارے حمایت میں نہیں ہماری بربادی کا سامان لے کر آئیں ہیں، آپ کی شازش،منشا کو ہم سمجھتے ہیں اس لیے ہم اس بل کے خلاف کھڑے ہیں۔
آپ کو بتادیں کہ آل انڈ یا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تجویز اور تمام ملی جماعتوں کے مشترکہ تعاون سے امارت شرعیہ بہار اڈیشہ ، جھارکھنڈ ومغربی بنگال کی قیادت میں ۲۹؍جون کو’’ وقف بچاؤ دستور بچاؤ کانفرنس‘‘پٹنہ کے گاندھی میدان میں منعقد ہوئی جو حسب توقع پوری طرح کامیاب رہی۔اس میں بہار،اڈیشہ ،جھارکھنڈ ومغربی بنگال کے مسلمانوں نےبالعموم اور ملک بھر کے عوام نے حصہ لیا جس میں ہر طبقہ اور ہر جماعت کے افراد شامل تھے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق یہ مجمع لاکھوں کا رہا ہوگا،پٹنہ کا گاندھی میدان اپنی تمام تر وسعت کے باوجود مسلمانوں کے امڈ تے ہوئے سیلاب کے سامنے تنگ دامنی کا شکوہ کرتا نظر آیا ،اس تاریخ ساز عظیم الشان کانفرنس سے ملک کےممتاز ملی قائدین مختلف مکاتب و فکر و خیال کے اصحاب فکر و دانش اور سیکولر اتحادی پارٹیوںکے قدآور سیاسی لیڈران و و ممبران پارلیمان نے اپنے بیانات میں واضح کیا کہ ہندوستان کی سیاسی تاریخ میں شاید ہی کو ئی ایسادور آیا ہو جیساکہ آج ہے جب سے مرکز میں بی جے پی بر سر اقتدارہوئی ہے۔ اس وقت سے تمام اقلیتی طبقے شدید اضطراب میں مبتلا ہیں ،یہ حکومت ہندوستان سے اعلی ٰ انسانی و اخلاقی اقدار کومٹا نے اور یہاںکی تہذیبی اور ثقافتی ورثے کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ دراصل وہ اس راہ سے ملک کے دستوری ڈھانچے کو ختم کرنا اور یہاں کے آئین کو بدلا نا چاہتی ہے۔لہٰذ اگر ہم سب مل جل کر ایک بن کر رہیں اور مل کر کام کریں تو بے جے پی کو اس کے مقاصد میں کبھی کامیابی نہیں ملے گی