19.1 C
Delhi
فروری 15, 2025
مضامین

آہ!حکیم سید خلیفۃاللہ صاحب

حکیم خلیفۃ اللہ نے آزادی کے بعد طب یونانی کی ترویج واشاعت میں بھر پور حصہ لیا۔ 4 اکتوبر 1938 کو مدارس میں ایک علمی خانوادے میں پیدا ہوئے۔ دادیہالی رشتہ سے آپ کے خاندان کاسلسلہ حضرت علی کرم اللہ وجہ سے اورنانہالی رشتہ سے حضرت عمرؓسے جا ملتا ہے۔ حکیم خلیفۃ اللہ کو طب ورثہ میں ملی ہے۔ اس لیے طب یونانی سے دلچسپی ایک فطری عمل ہے۔ آپ کے والد محترم حکیم سید نعمت اللہ،تایا حکیم سید مخدوم اشرف کی طبی خدمات مدراس میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ آپ کے والد کے ناناحکیم غلام محمدمقیم عرف میاں جان بن حکیم مہدی بھی طب کی نامی گرامی شخصیت تھے۔ اس طرح آپ کا طبی سلسلہ حکیم مہدی سے شروع ہوتا ہے۔ آخر الذکر نے”انجمن ایسٹرن میڈیکل ایسوسی ایشن آف سادرن انڈیا“ کے نام سے ایک طبی سوسائٹی قائم کی تھی۔ آپ نے قدسیہ طبیہ کالج اور یو نانی دار الشفا کی بھی بنیاد ڈالی۔ آپ ہی کی کوششوں سے مدراس میں سب سے پہلا سرکاری طبی مدرسہ قائم ہوا۔ اس ادارہ میں آپ نے پرنسپل کی ذمہ داری بھی انجام دی ہے۔
حکیم سید خلیفۃ اللہ کی ابتدائی تعلیم کارپوریشن کے اسکو ل مدرسہ اعظم نیز گورنمنٹ آرٹس کالج میں ہوئی۔ طب کی تعلیم حاصل کر نے کے لیے گورنمٹ کالج آف انٹگریٹڈ میڈیسن میں داخلہ لیا اور1960میں GCIM کا ڈپلوما حاصل کیا۔ ماڈرن میڈیسن اور سرجری میں مہارت پیدا کر نے کے لیے1965 میں D.M&Sکیا۔ 1998میں آپ کی طبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے تمل ناڈو یونیورسٹی نے ڈاکٹر آف سائنس کی ڈگری (D.Sc) سے سرفرازکیاہے۔
طبی تعلیم سے فراغت کے بعد طبابت کے پیشہ سے وابستہ ہوگئے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ فنی حذاقت کی بنیاد پر آپ صدر جمہوریہ ہند (1999-1987)کے اعزازی طبیب رہے۔ آج بھی آپ پرنس آف آرکاٹ کے اعزازی طبیب ہیں۔ مدراس کے سفر میں راقم کو آپ کے مطب اور طبی سنٹر دیکھنے کا موقع ملا ہے۔ جنوب ہند میں طب کی لو آپ سے ہی روشن تھی۔ راقم کے والد محترم پروفیسر حکیم ارشاد احمد صاحب سے آپ کے گہرے مراسم تھے۔ طبابت کے ساتھ آپ نے طبی سیاست میں بھی قائدانہ رول ادا کیا ہے۔ آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس سے آپ کی وابستگی کانفرنس کو ہمیشہ تقویت فراہم کرتی رہی ہے۔ صوبائی اور مرکزی دونوں ہی جگہوں پر آپ آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس کے بالترتیب صدر اور نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سنٹرل کونسل آف انڈین میڈیسن(CCIM) اور سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان یو نانی میڈیسن(CCRUM) کی مختلف کمیٹیوں کے صدر،نائب صدر اور چیرمین کی حیثیت سے اہم خدمات انجام دی ہیں۔ سب سے پہلے 1984-1977 کے دوران جب آپ سی.سی.آئی.ایم کے نائب صدر تھے۔ آپ نے یونانی طب کے تعلیمی معیار کو بلند کرنے اور نصاب تعلیم میں یکسانیت پیدا کر نے کے لیے بڑی جد و جہد کی تھی۔ یقینا طبی تاریخ کا یہ ایک روشن باب ہے۔ 1984میں مذکورہ کونسل میں صدر کے لیے آپ کا انتخاب عمل میں آیا۔ اس کے بعد دوبارہ نائب صدر کی حیثیت سیبھی اپنی خدمات انجام دی ہیں۔آپ یونانی فارماکوپیا کمیٹی گورنمنٹ آف انڈیا کے چیرمین بھی رہے۔سی سی آر یو ایم کی سائنٹفک ایڈوائزری کمیٹی کے ایک طویل عرصہ سے چیر مین ہیں۔ مدراس کے طبیہ کالج کے قیام میں بھی آپ کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اس کالج میں آپ نے اعزازی پروفیسر کی حیثیت سے 1979سے 1985 تک خدمات انجام دی ہیں۔
آ پ کاایک اہم کام ’نعمت سائنس اکیڈمی‘ کا قیام بھی ہے۔ اس اکیڈمی میں طب یونانی کے نادر و نایاب کتب کے ذخیرے موجود ہیں۔علاج ومعالجہ کے لیے S.K’s ہربل میڈیکل ہاسپیٹل اینڈ ریسرچ سنٹر بھی قائم کیا ہے۔ مفید اور معیاری دواؤں کی تیاری کے لیے نعمت لیبورٹریز قائم کی ہے۔ نعمت اکیڈمی سے(Herbal Unani Med) کے نام سے ایک ماہانہ طبی میگزین کئی سالوں سے پابندی کے ساتھ شائع ہو رہی ہے۔ اس میگزین میں یونانی طب کے اہم موضوعات اور یونانی علاج و معالجہ سے متعلق اہم مواد موجود ہو تے ہیں۔ اس میگزین کے ایڈیٹر آپ کے بیٹے حکیم سید ایم.ایم.امین ہیں اور آپ نے اس کے سر پرست کی حیثیت سے خدمات انجام د ی ہیں۔ ہر سال یہ اکیڈمی سمینار اور کانفرنس منعقد کر تی رہتی ہے۔ یہ اکیڈمی آپ کی نگرانی میں ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے۔ حکیم سید خلیفۃ اللہ نے 1994میں مدراس میں ہی S.Ks ویلفیرسو سائٹی قائم کر کے غریب اور یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت حاصل کرنے کے لیے ایک اہم ادارہ قائم کیا ہے۔
طبی کمیٹیوں کے علاوہ آپ مدراس اور ملک کی درجنوں تعلیمی،ثقافتی،مذہبی اور سماجی کمیٹیوں سے بھی جڑے ہوئے تھے۔ کریسنٹ ہاسپیٹل کے صدر،اسٹرن میڈیکل ایسو سیشن آف سادرن انڈیا کے سکریٹری کی حیثیت خدمات انجام دی ہیں۔ تمل ناڈو بورڈ آف انڈین میڈیسن کے نائب صدرتھے۔ ان کے علاوہ دہلی،کر ناٹک،مغربی بنگال،تمل ناڈو سرکار کی مختلف طبی اور تعلیمی کمیٹیوں کے ممبر اور اکسپرٹ کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے کر آج 6جون 2023بروز منگل طب یونانی کا مسیحا اپنے خالق حقیقی سے جا ملا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
حکیم شمیم ارشاد اعظمی
صدر شعبہ علم الادویہ، اسٹیٹ یونانی میڈیکل کالج،الہ آباد

Related posts

صحیح معنی میں دیوالی کیسے منائیں؟ سنت راجندر سنگھ مہاراج

www.journeynews.in

چائنیز انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے صحت عامہ کا اہم بین الاقوامی ایوارڈ جیت لیا۔

www.journeynews.in

سرمایہ کاری بیجنگ سمٹ منعقد ہوئی۔

www.journeynews.in