خبریںیو اے ای

متحدہ عرب امارات سمیت پانچ مزید ممالک برکس کے مکمل رکن بنے

جنوری۔ ایم این این۔ بھارت، روس اور چین سمیت سرفہرست ابھرتی ہوئی معیشتوں کے  برکس  بلاک نے عالمی معاملات میں مغربی تسلط کے پس منظر کے خلاف اپنی اسٹریٹجک طاقت کو بڑھانے کی کوشش کے طور پر پانچ مکمل ارکان کو اس میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔جیسے ہی ماسکو نے برکس کی صدارت سنبھالی، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پیر کو کہا کہ یہ گروپ اب 10 ملکی تنظیم بن گیا ہے جس میں مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نئے رکن کے طور پر اس میں شامل ہوں گے۔اگست میں، جوہانسبرگ میں گروپنگ کے سربراہی اجلاس میں برکس کے سرکردہ رہنماؤں نے یکم جنوری سے ارجنٹائن سمیت چھ ممالک کو بلاک میں شامل کرنے کی تجویز کی منظوری دی۔تاہم، ارجنٹائن کے نئے صدر جاویر میلی نے گزشتہ ہفتے اپنے ملک کو برکس (برازیل-روس-بھارت-چین-جنوبی افریقہ) کا رکن بننے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔ پوتن  نے ایک خطاب میں کہا، ”مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے برکس میں نئے مکمل اراکین کے طور پر شمولیت اختیار کی ہے جو اس ایسوسی ایشن کی بڑھتی ہوئی اتھارٹی اور بین الاقوامی معاملات میں اس کے کردار کا مضبوط اشارہ ہے۔ روسی صدر نے کہا کہ برکس اپنے حامیوں اور ہم خیال ممالک کی بڑھتی ہوئی تعداد کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے جو اس کے بنیادی اصولوں جیسے کہ خودمختار مساوات، کھلے پن، اتفاق رائے، کثیر قطبی بین الاقوامی ترتیب اور ایک منصفانہ عالمی مالیاتی اور تجارتی نظام کی تشکیل کی خواہش رکھتے ہیں۔اس گروپ نے ستمبر 2006 میں شکل اختیار کی اور اس میں اصل میں برازیل، روس، بھارت اور چین (BRIC) شامل تھے۔ ستمبر 2010 میں جنوبی افریقہ کو مکمل رکن کے طور پر قبول کرنے کے بعد اسے برکس کا نام دیا گیا۔

Related posts

لامیہ الشمسی شارجہ ڈیجیٹل ڈپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر مقرر

www.journeynews.in

وقف ترمیمی بل بلاتاخیر واپس ہو

www.journeynews.in

روپیہ اور درہم میکانزم تجارتی تصفیہ کرنے میں ایک مثالی تبدیلی ہے

www.journeynews.in