محفوظ حج کو یقینی بنانے کے لیے تیاریوں پرغور
سعودی عرب کے سکیورٹی حکام رواں ہفتے حج سیزن سے قبل تیاریوں کے سلسلے میں اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔اس مرتبہ لاکھوں عازمین حج کی مقدس شہر مکہ مکرمہ میں آمد متوقع ہے اور مناسک حج 26 جون سے شروع ہونے کا امکان ہے۔سعودی عرب کی پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر اور حج سکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد بن عبداللہ البسامی نے جدہ میں منگل کو ایک اجلاس کی صدارت کی۔اس میں حج سکیورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام اور دیگرسرکاری عہدے دار شریک تھے۔سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق اجلاس میں مکہ مکرمہ اور مقدس مقامات پر سکیورٹی کے فرائض کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فورسز کے کمانڈروں کی تیاریوں پر توجہ مرکوز کی گئی تاکہ المسجد الحرام میں عازمین حج کی حفاظت اور مناسک حج کی ادائی میں ہرقسم کی سہولت مہیا کی جا سکے۔

سعودی عرب کی پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر اور حج سکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد بن عبداللہ البسامی اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔اس سے قبل سوموار کو لیفٹیننٹ جنرل محمد بن عبداللہ البسامی نے ایک اور اجلاس کی صدارت کی تھی۔اس میں عازمین حج کو خدمات مہیا کرنے کے ذمے دار سکیورٹی اور فوجی حکام کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دینے سے متعلق امورپرغور کیا گیا۔ایس پی اے کے مطابق جنرل البسامی نے کہا:’’اجلاس کا اہم مقصد آیندہ حج سیزن کے دوران میں عازمین حج کی سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ان حکام کے درمیان مسلسل تعاون کو مربوط بنانا تھا‘‘۔سکیورٹی حکام کے اجلاس میں مختلف اداروں کی جانب سے حفاظتی منصوبوں پر عمل درآمد میں ہونے والی پیش رفت، نیزمحفوظ اور ہموار حج کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی اور ہنگامی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔واضح رہے کہ سعودی عرب نے اس مرتبہ اپنے بڑے حج آپریشنل پلان کا اعلان کیا ہے۔اس نے کووِڈ-19 کی وَبا کی وجہ سے حجاج کی تعداد اور اس تعلق سے مختلف پابندیاں ختم کردی ہیں۔اس کے علاوہ عازمین پرعمر کی حد پر عاید پابندی بھی ختم کردی گئی ہے۔رواں سال حج میں شرکت کرنے والے لاکھوں عازمین حج کی معاونت اورانھیں سہولتیں مہیا کرنے کے لیے سکیورٹی کے عملہ کے 14 ہزار ارکان کے علاوہ آٹھ ہزار سے زیادہ رضاکار بھی تعینات کیے جائیں گے۔