قطر انرجی نے منگل کے روز بتایا کہ 2022 میں اس نے 154.6 ارب ریال (42.47 ارب ڈالر) کا خالص منافع کمایا ہے اور اس طرح اس کے منافع میں ایک سال میں 58 فی صد اضافہ ہواہے۔ گذشتہ سال فروری میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد دنیا بھر میں مائع قدرتی گیس کی طلب میں اضافہ ہوا تھاقطر کی ریاستی توانائی فرم کے مالیاتی بیانات سے پتا چلتا ہے کہ خالص آمدن کے علاوہ ایسوسی ایٹس اور مشترکہ منصوبوں (جوائنٹ وینچرز) کے حصص سے حاصل ہونے والے منافع بھی اضافہ ہوا ہے۔قطر دنیا میں مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے ایندھن کے لیے مسابقت میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر یورپ کو روس کی پائپ لائن گیس کے متبادل کے طور پر توانائی کے حصول کے لیے بڑی مقدارمیں ایل این جی کی ضرورت ہے جو اس کی درآمدات کا قریباً 40 فی صد بنتا تھا۔
قطری کمپنی کا منافع تیل اور گیس کی دیگر بڑی کمپنیوں جیسے ایگزون موبل اور شیل کے مقابلے میں ظاہرہوتا ہے۔انھوں نے گذشتہ سال بالترتیب 56 ارب ڈالر اور 40 ارب ڈالر کا ریکارڈ منافع حاصل کیا تھا۔سعودی عرب کی قومی تیل کمپنی آرامکو نے گذشتہ سال 161 ارب ڈالر کا منافع کمایا تھا۔
قطر انرجی کی آمدن 31 دسمبر 2022ء تک 12 ماہ میں قریباً 189 ارب ریال تک پہنچ گئی۔2021 میں یہ آمدن 120.3 ارب ریال تھی۔ ایسوسی ایٹس کے منافع کے حصے سے خالص آمدن 2021 میں قریباً ساڑھے 64 کروڑ (645.8 ملین) ریال سے بڑھ کر ایک ارب ریال ہوگئی۔
مشترکہ منصوبوں سے حاصل ہونے والے منافع میں اس کے حصے کی آمدن 82.6 ارب ریال رہی تھی جو 2021 میں 52.4 ارب ریال تھی۔
(ایک ڈالر = 3.6400 قطری ریال)