نئی دلی۔ 27؍ جولائی۔ ایم این این۔ ایس آئی بیریسرچ نے اپنی ‘ ایکوریپ ‘ رپورٹ میں کہا کہ ہندوستان کو 2027 میں تیسری سب سے بڑی معیشت کا ٹیگ ملنے کا امکان ہے اگر وہ ترقی کی موجودہ شرح کو برقرار رکھتا ہے، اور اس عمل میں، جاپان اور جرمنی دونوں کو پیچھے چھوڑ دے گا۔اس سے قبل ایس بی آئی ریسرچ نے توقع ظاہر کی تھی کہ ہندوستان 2029 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ ہندوستان اس وقت تیسرے نمبر پر ہے، جو کہ 2014 کے مقابلے میں سات درجے اوپر ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ 2022-2027 کے درمیان ہندوستان کی طرف سے اضافی اضافہ، آسٹریلیا کی معیشت کے موجودہ سائز 1.8 ٹریلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہونے کی امید ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ "اس شرح سے، ہندوستان ہر دو سالوں میں 0.75 ٹریلین امریکی ڈالرکا اضافہ کرے گا، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان 2047 تک 20 ٹریلین امریکی ڈالر کو چھونے کے لیے تیار ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جی ڈی پی میں ہندوستان کا عالمی حصہ 2027 تک 4 فیصد سے تجاوز کر جائے گا۔ہندوستان کی جی ڈی پی کا حصہ اب 3.5 فیصد پر ہے، جو کہ 2014 میں 2.6 فیصد تھا اور 2027 میں اس کے 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔ریاست کے لحاظ سے، ایس بی آئی ریسرچ نے کہا کہ تخمینے بتاتے ہیں کہ کم از کم دو ہندوستانی ریاستیں، مہاراشٹر اور اتر پردیش، 2027 میں معیشت کے لحاظ سے 500 بلین امریکی ڈالر کے نشان کو توڑ دیں گی — جب ہندوستان عالمی معیشت میں تیسرا مقام حاصل کرے گا۔”2027 میں بڑی ہندوستانی ریاستوں کا جی ڈی پی سائز کچھ ایشیائی اور یورپی ممالک جیسے ویتنام، ناروے اور اسی طرح کے سائز سے زیادہ ہوگا۔