نئی دلی۔ 9؍اگست۔ ایم این این۔ نئی دہلی اور بیونس آئرس کے درمیان دفاعی تعلقات بہت تیزی سے پھیل رہے ہیں اور ترقی کر رہے ہیں اور ارجنٹائن کے حکام ہندوستان کی ٹیکنالوجی سے بہت متاثر ہیں۔ ہندوستان میں ارجنٹائن کے سفیر ہیوگو جیویر گوبی نے آج یہ بات کہی۔ خبر رساں ایجنسی کے ساتھ بات کرتے ہوئے، ایلچی نے ہندوستانی ہوائی جہازوں اور ہتھیاروں کے نظام میں ارجنٹائن کی دلچسپی کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بہت سے وفود آرہے ہیں۔ ہم نے اپنا ملٹری اتاشی کا دفتر کھولا اور جس طرح سے معاملات آگے بڑھے وہ واقعی غیر معمولی ہے۔ ہم نے برہموس کو دیکھا ہے۔ یہ ناقابل یقین ٹکنالوجی ہے اور ہندوستان نے سسٹمز اور انتہائی جدید ہتھیاروں کے نظام کو تیار کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہمارے حکام بہت متاثر ہوئے ہیں۔ہمارے یہاں وزیر دفاع تھے۔ ہمارے پاس چیف آف اسٹاف ہے۔ ہمارے پاس فضائیہ کے سربراہ دو بار ہندوستان آئے ہیں، اور ہمارے پاس 60 سے زیادہ فوجی وفود بھی آرہے ہیں۔ ہندوستان سے کئی وفود ارجنٹائن جاتے ہیں۔ لہذا، میں سمجھتا ہوں کہ یہ علاقہ بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور ترقی کر رہا ہے۔ جولائی کے شروع میں، اپنے نئی دہلی کے دورے کے دوران، ارجنٹائن کے وزیر دفاع، جارج اینریک ٹائیانا نے اپنے ہندوستانی ہم منصب راج ناتھ سنگھ کے ساتھ بات چیت کی اور دو طرفہ دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے بنگلور کا سفر کیا اور ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کی سہولیات کا دورہ کیا اور انوویشنز فار ڈیفنس ایکسیلنس کے زیر اہتمام ایک تقریب میں دفاعی اسٹارٹ اپس کے ساتھ الگ سے بات چیت کی۔ چونکہ دونوں ممالک تیجس ہلکے لڑاکا طیارے اور برہموس میزائل سے متعلق سودے پر بات چیت کر رہے ہیں، ایلچی نے کہا کہ "یہ بہت پیچیدہ مذاکرات ہیں جن میں بہت سے عناصر کو مدنظر رکھا گیا ہے اور ہم ہیلی کاپٹر کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ہم نے پہلے ہی ایچ اے ایل کے ساتھ ہیلی کاپٹروں کی دیکھ بھال کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ہم ہندوستان کے ہوائی جہازوں کو دیکھ رہے ہیں، جنہوں نے ٹیکنالوجی کو تیار کرنے کی ہندوستان کی صلاحیت کو بھی دکھایا ہے۔ اور دونوں طریقوں سے تعاون کے بہت سے امکانات ہیں، صنعتی تعاون اور دفاعی شعبے میں۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ تعلقات ایک "غیر معمولی انداز” میں بہت مثبت طور پر تیار ہوئے ہیں اور ان تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لئے بہت زیادہ سیاسی عزم اور عزم موجود ہے۔