انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کا سیشن 40 سال بعد ہندوستان واپس آیا
آئندہ برسوں میں بھارت میں اولمپک کھیلوں کی میزبانی کرنا ہمارا خواب ہے۔نیتا امبانی
ریلائنس فاؤنڈیشن سے وابستہ کھلاڑیوں کا ایشیائی کھیلوں میں جلوا۔ جیتے 12 تمغے
ریلائنس فاؤنڈیشن سے وابستہ کھلاڑیوں کا ایشیائی کھیلوں میں جلوا۔ جیتے 12 تمغے
نئی دہلی، 08 اکتوبر۔ 2023۔نیتا امبانی جب بیجنگ میں اولمپک سیشن کی میزبانی کے لیے بولی لگا رہی تھیں تب کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ہندوستان کے حق میں اتنی زبردست ووٹنگ ہوگی۔ بھارت کو کل 76 میں سے 75 ووٹ ملے۔ ممبئی اب 15 سے 17 اکتوبر 2023 تک انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (IOC) کے 141ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ اسے بھارت میں اولمپک گیمز لانے کی کوششوں سے جوڑا جا رہا ہے۔
سوال یہ ہے کہ آئی او سی سیشن تو بھارت میں آ چکا ہے لیکن کیا اولمپک گیمز بھی بھارت آئیں گے؟ آئی او سی سیشن کی میزبانی کے موقع پر نیتا امبانی نے کہا تھا، "کھیل ہمیشہ سے دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے لیے امید اور تحریک کی علامت رہے ہیں۔ ہم آج دنیا کے سب سے نوجوان ممالک میں سے ایک ہیں اور میں بھارت کے نوجوانوں کو اولمپک کے جادو روبرو کرانے کو لیکر بے حد حوصلہ مند ہیں۔ آنے والے برسوں میں بھارت میں اولمپک کھیلوں کی میزبانی کرنا ہمارا خواب ہے۔‘‘
نیتا امبانی ہندوستان میں اولمپکس لانے کا خواب کیوں دیکھ رہی ہیں اور آئی او سی کے سیشن اتنے اہم کیوں ہیں؟ درحقیقت، آئی او سی سیشن اولمپک گیمز کے بارے میں فیصلہ سازی کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے۔ اس میں اولمپک چارٹر کو اپنانا یا اس پر نظر ثانی کرنا، آئی او سی کے اراکین اور عہدیداروں کا انتخاب، اور اولمپکس کے میزبان شہر کا انتخاب شامل ہے۔ مثال کے طور پر کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرنے کی بحث زوروں پر ہے اور اگر اسے 2028 کے لاس اینجلس اولمپک گیمز میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو اس کا اعلان ممبئی میں ہی آئی او سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
آئی او سی سیشن کے دوران ہندوستان کا دورہ کرنے والی دنیا کی مشہور کھیل شخصیات کی ایک طویل فہرست ہے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ، فٹ بال کی دنیا کی سب سے بڑی تنظیم فیفا کے صدر گیانی انفینٹینو، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر سیباسٹین کو، موناکو کے پرنس البرٹ دوم اور پول والٹ چیمپئن ییلینا اسن بائیفا اس فہرست میں شامل ہیں۔
40 سال پہلے 1983 میں نئی دہلی نے آئی او سی سیشن کے 86ویں ایڈیشن کی میزبانی کی تھی۔ اس کے بعد سے، اولمپک تودور ہندوستان آئی او سی سیشن کی میزبانی کرنے کیلئے ترستا رہا ہے۔ کئی نسلوں کے کھلاڑی بھارت میں اولمپکس کے انعقاد کا انتظار کر رہے ہیں لیکن بھارت میں اولمپکس کا انعقاد نہیں ہو سکا۔ وجہ یہ تھی کہ اولمپک کمیٹی میں ہندوستان کے لیے آواز اٹھانے والا کوئی نجی ممبر نہیں تھا۔ چھ سال قبل، نیتا امبانی آئی او سی کی پہلی ہندوستانی نجی خاتون رکن بنی تھیں۔ ان کی محنت رنگ لائی اور 141ویں آئی او سی سیشن کی میزبانی ہندوستان کو سونپی گئی۔
اور یہ صرف آئی او سی کے رکن ہونے کے بارے میں نہیں ہے، نیتا امبانی ہندوستانی کھیلوں کا چہرہ بدل رہی ہیں۔ آج 2 کروڑ 15 لاکھ سے زیادہ نوجوان کھلاڑی ان کی اسپورٹس اسکیموں سے وابستہ ہیں۔ کھیلوں کی دنیا میں ان کے منفرد اقدام کے ثمرات ایشین گیمز میں دیکھنے کو ملے۔ ایشین گیمز میں میڈل جیتنے والے 10 فیصد سے زیادہ کھلاڑی ریلائنس فاؤنڈیشن سے وابستہ ہیں۔ریلائنس فاؤنڈیشن سے وابستہ کھلاڑیوں کا ایشیائی کھیلوں میں جلوا رہا ۔ انہوں نے 12 تمغے جیتے ۔لولینا بورگوہین اور کشور کمار جینا کو پیرس اولمپکس 2024 کے ٹکٹ مل گئے ہیں۔
ایشیائی کھیلوں میں ہندوستان کی زبردست جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، ریلائنس فاؤنڈیشن کی بانی چیئرپرسن محترمہ نیتا امبانی نے کہا، "ٹیم انڈیا کو 100 سے زیادہ تمغے جیتنے پر مبارکباد! ایشیائی کھیلوں میں ہمارا ترنگا فخر سے لہرا رہا ہے۔ ہمیں فخر ہے۔ ہمیں ہندوستان کے ان نوجوان کھلاڑیوں پر بھی بہت فخر ہے جنہوں نے ایشین گیمز میں 12 سے زیادہ تمغے جیتے ہیں۔ کشور جینا، جیوتی یاراجی، 17 سالہ پلک گلیا اور ریلائنس فاؤنڈیشن سے وابستہ تمام ایتھلیٹس کو بہت بہت مبارکباد۔ فاؤنڈیشن ہمیشہ ٹیم انڈیا کا حامی ہے، ساتھ کھڑا رہے گا اور ہندوستان کو فخریاب بناتا رہے گا۔
سوال یہ ہے کہ آئی او سی سیشن تو بھارت میں آ چکا ہے لیکن کیا اولمپک گیمز بھی بھارت آئیں گے؟ آئی او سی سیشن کی میزبانی کے موقع پر نیتا امبانی نے کہا تھا، "کھیل ہمیشہ سے دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے لیے امید اور تحریک کی علامت رہے ہیں۔ ہم آج دنیا کے سب سے نوجوان ممالک میں سے ایک ہیں اور میں بھارت کے نوجوانوں کو اولمپک کے جادو روبرو کرانے کو لیکر بے حد حوصلہ مند ہیں۔ آنے والے برسوں میں بھارت میں اولمپک کھیلوں کی میزبانی کرنا ہمارا خواب ہے۔‘‘
نیتا امبانی ہندوستان میں اولمپکس لانے کا خواب کیوں دیکھ رہی ہیں اور آئی او سی کے سیشن اتنے اہم کیوں ہیں؟ درحقیقت، آئی او سی سیشن اولمپک گیمز کے بارے میں فیصلہ سازی کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے۔ اس میں اولمپک چارٹر کو اپنانا یا اس پر نظر ثانی کرنا، آئی او سی کے اراکین اور عہدیداروں کا انتخاب، اور اولمپکس کے میزبان شہر کا انتخاب شامل ہے۔ مثال کے طور پر کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرنے کی بحث زوروں پر ہے اور اگر اسے 2028 کے لاس اینجلس اولمپک گیمز میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو اس کا اعلان ممبئی میں ہی آئی او سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
آئی او سی سیشن کے دوران ہندوستان کا دورہ کرنے والی دنیا کی مشہور کھیل شخصیات کی ایک طویل فہرست ہے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ، فٹ بال کی دنیا کی سب سے بڑی تنظیم فیفا کے صدر گیانی انفینٹینو، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر سیباسٹین کو، موناکو کے پرنس البرٹ دوم اور پول والٹ چیمپئن ییلینا اسن بائیفا اس فہرست میں شامل ہیں۔
40 سال پہلے 1983 میں نئی دہلی نے آئی او سی سیشن کے 86ویں ایڈیشن کی میزبانی کی تھی۔ اس کے بعد سے، اولمپک تودور ہندوستان آئی او سی سیشن کی میزبانی کرنے کیلئے ترستا رہا ہے۔ کئی نسلوں کے کھلاڑی بھارت میں اولمپکس کے انعقاد کا انتظار کر رہے ہیں لیکن بھارت میں اولمپکس کا انعقاد نہیں ہو سکا۔ وجہ یہ تھی کہ اولمپک کمیٹی میں ہندوستان کے لیے آواز اٹھانے والا کوئی نجی ممبر نہیں تھا۔ چھ سال قبل، نیتا امبانی آئی او سی کی پہلی ہندوستانی نجی خاتون رکن بنی تھیں۔ ان کی محنت رنگ لائی اور 141ویں آئی او سی سیشن کی میزبانی ہندوستان کو سونپی گئی۔
اور یہ صرف آئی او سی کے رکن ہونے کے بارے میں نہیں ہے، نیتا امبانی ہندوستانی کھیلوں کا چہرہ بدل رہی ہیں۔ آج 2 کروڑ 15 لاکھ سے زیادہ نوجوان کھلاڑی ان کی اسپورٹس اسکیموں سے وابستہ ہیں۔ کھیلوں کی دنیا میں ان کے منفرد اقدام کے ثمرات ایشین گیمز میں دیکھنے کو ملے۔ ایشین گیمز میں میڈل جیتنے والے 10 فیصد سے زیادہ کھلاڑی ریلائنس فاؤنڈیشن سے وابستہ ہیں۔ریلائنس فاؤنڈیشن سے وابستہ کھلاڑیوں کا ایشیائی کھیلوں میں جلوا رہا ۔ انہوں نے 12 تمغے جیتے ۔لولینا بورگوہین اور کشور کمار جینا کو پیرس اولمپکس 2024 کے ٹکٹ مل گئے ہیں۔
ایشیائی کھیلوں میں ہندوستان کی زبردست جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، ریلائنس فاؤنڈیشن کی بانی چیئرپرسن محترمہ نیتا امبانی نے کہا، "ٹیم انڈیا کو 100 سے زیادہ تمغے جیتنے پر مبارکباد! ایشیائی کھیلوں میں ہمارا ترنگا فخر سے لہرا رہا ہے۔ ہمیں فخر ہے۔ ہمیں ہندوستان کے ان نوجوان کھلاڑیوں پر بھی بہت فخر ہے جنہوں نے ایشین گیمز میں 12 سے زیادہ تمغے جیتے ہیں۔ کشور جینا، جیوتی یاراجی، 17 سالہ پلک گلیا اور ریلائنس فاؤنڈیشن سے وابستہ تمام ایتھلیٹس کو بہت بہت مبارکباد۔ فاؤنڈیشن ہمیشہ ٹیم انڈیا کا حامی ہے، ساتھ کھڑا رہے گا اور ہندوستان کو فخریاب بناتا رہے گا۔