ایم ای پی کے اغراض و مقاصد پر منحصر کتابچہ کا اجرا
نئی دہلی (ریلیز/ ابو حماد عزیز) آل انڈیا مہیلا امپاور منٹ پارٹی کی کل ہند صدر اور مشہور سماجی کارکن عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے بدست 12 صفحوں پر منحصر تین زبانوں اردو ، ہندی اور انگلش زبانوں میں کتابچہ کا اجراعمل میں آیا ہے۔ ساتھ میں دہلی پردیش کے صدر جناب محمد عاقل، اترپردیش کارگزار صدر مطیع الرحمن عزیز اور دہلی سرکار کے ماہر تعلیم جناب ذاکر حسین فلاحی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پارٹی صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے مطیع الرحمن عزیز اور ان کی ٹیم کو اس کتابچہ کے تحریر کرنے اور ملک گیر سطح پر تمام امور جو کہ باشندگان بھارت کے وسائل سے جڑے ہوئے عوامل شامل ہیں پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ یہ کتابچہ کا پہلا ایڈیشن ہے، اس کتابچہ میں آل انڈیا مہیلا امپاور منٹ پارٹی کی صدر کے ان کارہائے نمایاں کو شمار کیا گیا ہے جو وہ اپنی پارٹی کے برسر اقتدر آنے پر ہم وطنوں کے لئے ملک گیر سطح پر آسائشیں مہیا کریں گی۔ یہ بات کہنا بڑے دل و جگر کی بات ہوگی کہ ملک بھارت جو کہ سیکڑوں ممالک کے باشندوں کی آبادی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے ان سب کی پریشانیوں کا ایک ہی لمحہ میں حل کرنے کا وعدہ کر دیا جائے، بلکہ وقت کے ساتھ آنے والے تجربات اور مشاہدات کی بنیاد پر پارٹی کے لائحہ عمل کو مزید وسیع کیا جائے گا۔ ملک میں بڑی بڑی پارٹیاں جنہوں نے کچھ برسوں تک ملک کی ریاست یا مرکز میں حکومت کیا ہے ان کے پاس بھی وفود کے آنے کے ساتھ تجربات میں اضافہ ہوتے ہیں کہ کس کو کن باتوں کی کمی اور ضرورت ہے۔ لیکن پھر بھی آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی اور اس کی کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی ملک کے ہر طبقہ اور برادری کے ساتھ مخلصانہ ہمدردی رکھتے ہوئے سب کے مسائل کا سد باب کرنا چاہتی ہیں ، اور ایسا ہی کرنے کی صورت میں ہمارا ملک بھارت امن کا گہوارہ بن کر خوشحالی کی طرف گامزن ہوگا۔
بچوں کی تعلیم کے متعلق لوگوں میں بیداری پیدا کرنا۔ خاص طور پر ملک کے ان حصوں میں تعلیمی مراکز کا قیام کرنا جہاں تعلیم کی شرح کم ہے یا معیار کے مطابق نہیں ہے۔ان طلباءمیں اعلیٰ تعلیم کے لیے بیداری اور حوصلہ افزائی کرنا جو اپنی انتہائی غربت کی وجہ سے درمیان میں ہی تعلیم چھوڑ دیتے ہیں۔انتخابات عوامی مسائل اور ترقی کی بنیاد پر لڑنے کیلئے لوگوں کے اندر بیداری پیدا کرنا۔خواتین کو ترقی کے سفر میں بہتر زندگی گزارنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرکے انہیں پراعتماد بنا کر تعلیم یافتہ ، ہنر مند اور خود انحصار بنانا۔رشوت خوری اور بدعنوانی کے خلاف جدید ٹیکنا لوجی کے ذریعہ لوگوں کو بیدار کرنا ۔ملک کے تمام طبقہ کے لوگوں میں اتحاد اور ہم آہنگی کا احساس پیدا کرنا، کیونکہ ہمارا ملک مختلف مذاہب اور مختلف ثقافتوں اور روایات کا ملک اور امن کا گہوارہ ہے۔بینکوں کی طرف سے لوگوں کو سود پر قرض کی لعنت کو ختم کرنا اور ان کے درمیان سود سے پاک قرضوں کے نظام کو متعارف کرانے کیلئے لوگوں کے درمیان تعاون کا جذبہ پیدا کرنا۔ہر ممکن طریقے سے لوگوں کو آئین کے بارے میں معلومات فراہم کرنا، جس میں ان کو بھارت کے آئین کے تحت دیے گئے دوسرے تمام شہریوں کی طرح برابر کے حقوق ملتے ہیں، اور انہیں اپنے بنیادی حقوق کے بارے میں سب کچھ جاننے کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرنا تاکہ وہ وقت پر اپنے حقوق کو حاصل کر سکیں اور ترقی کی رفتار میں خود کو شامل کر سکیں۔
تعلیم یافتہ بے روزگار افراد کو ملازمت سے منسلک کرنے کے لئے ماحول تیار کرنا۔دیہاتوں، محلوں، قصبوں، شہروں وغیرہ میں امن اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے حکومت سے تعاون کرنا کیونکہ امن اور ہم آہنگی آپسی بھائی چارہ ملکی سلامتی اور ترقی کے لئے بنیادی چیز ہے جسے برقرار رکھنے اور فروغ دینے کی بہت سخت ضرورت ہے۔ایسی کالونیوںیا علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا مناسب انتظام کرنا جہاں انتظامیہ کی طرف سے پینے کا پانی مناسب طریقے سے فراہم نہیں کیا جاتا ہے۔سود کی لعنت کے رواج کو ختم کرکے بغیر سود کے قرض فراہم کرانا اور آگے بڑھنے کی کوشش کرنے والوں کو ہر ممکن طریقے سے ان کی ضروریات میں مدد فراہم کرنا ہے۔ایسے لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرنا جو ملک کی مختلف جیلوں میں قید ہیں اور اپنی غربت کی وجہ سے وہ کورٹ کچہری کے اخراجات کو برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ان کو مالی تعاون کے ساتھ قانونی مدد فراہم کرنا۔ریب اور محتاج لوگوں کو بہترین تجاویز اور بہترین مشورے دینا تاکہ مہنگائی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ان کو مدد فراہم کی جاسکے، کیونکہ اس وقت مہنگائی انتہائی سنگین مسئلہ ہے اور ملک کا ہر شخص مہنگائی سے متاثر ہورہا ہے۔ شراب اور دوسری نشیلی چیزوںکے استعمال کے نقصانات اور اس کے استعمال کے خوفناک نتائج کے بارے میں آگاہ کرنا، ساتھ ہی ساتھ انہیں ان اشیاءکا استعمال نہ کرنے اور اس سے بچاﺅ کے لئے رہنمائی کرنا۔جہیز آج کل سماج اور خصوصا غریبوں کیلئے بہت زیادہ پریشانی کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ غریب اور محتاج لوگ جہیز کی لعنت سے بہت زیادہ پریشان ہیں، اس لئے ہمارا مقصد جہیز کے خلاف مہم چلانا ہے اور لوگوں کو آسان شادی کے لئے ترغیب دینا ہے۔
نئی دہلی (ریلیز/ ابو حماد عزیز) آل انڈیا مہیلا امپاور منٹ پارٹی کی کل ہند صدر اور مشہور سماجی کارکن عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے بدست 12 صفحوں پر منحصر تین زبانوں اردو ، ہندی اور انگلش زبانوں میں کتابچہ کا اجراعمل میں آیا ہے۔ ساتھ میں دہلی پردیش کے صدر جناب محمد عاقل، اترپردیش کارگزار صدر مطیع الرحمن عزیز اور دہلی سرکار کے ماہر تعلیم جناب ذاکر حسین فلاحی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پارٹی صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے مطیع الرحمن عزیز اور ان کی ٹیم کو اس کتابچہ کے تحریر کرنے اور ملک گیر سطح پر تمام امور جو کہ باشندگان بھارت کے وسائل سے جڑے ہوئے عوامل شامل ہیں پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ یہ کتابچہ کا پہلا ایڈیشن ہے، اس کتابچہ میں آل انڈیا مہیلا امپاور منٹ پارٹی کی صدر کے ان کارہائے نمایاں کو شمار کیا گیا ہے جو وہ اپنی پارٹی کے برسر اقتدر آنے پر ہم وطنوں کے لئے ملک گیر سطح پر آسائشیں مہیا کریں گی۔ یہ بات کہنا بڑے دل و جگر کی بات ہوگی کہ ملک بھارت جو کہ سیکڑوں ممالک کے باشندوں کی آبادی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے ان سب کی پریشانیوں کا ایک ہی لمحہ میں حل کرنے کا وعدہ کر دیا جائے، بلکہ وقت کے ساتھ آنے والے تجربات اور مشاہدات کی بنیاد پر پارٹی کے لائحہ عمل کو مزید وسیع کیا جائے گا۔ ملک میں بڑی بڑی پارٹیاں جنہوں نے کچھ برسوں تک ملک کی ریاست یا مرکز میں حکومت کیا ہے ان کے پاس بھی وفود کے آنے کے ساتھ تجربات میں اضافہ ہوتے ہیں کہ کس کو کن باتوں کی کمی اور ضرورت ہے۔ لیکن پھر بھی آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی اور اس کی کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی ملک کے ہر طبقہ اور برادری کے ساتھ مخلصانہ ہمدردی رکھتے ہوئے سب کے مسائل کا سد باب کرنا چاہتی ہیں ، اور ایسا ہی کرنے کی صورت میں ہمارا ملک بھارت امن کا گہوارہ بن کر خوشحالی کی طرف گامزن ہوگا۔
بچوں کی تعلیم کے متعلق لوگوں میں بیداری پیدا کرنا۔ خاص طور پر ملک کے ان حصوں میں تعلیمی مراکز کا قیام کرنا جہاں تعلیم کی شرح کم ہے یا معیار کے مطابق نہیں ہے۔ان طلباءمیں اعلیٰ تعلیم کے لیے بیداری اور حوصلہ افزائی کرنا جو اپنی انتہائی غربت کی وجہ سے درمیان میں ہی تعلیم چھوڑ دیتے ہیں۔انتخابات عوامی مسائل اور ترقی کی بنیاد پر لڑنے کیلئے لوگوں کے اندر بیداری پیدا کرنا۔خواتین کو ترقی کے سفر میں بہتر زندگی گزارنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرکے انہیں پراعتماد بنا کر تعلیم یافتہ ، ہنر مند اور خود انحصار بنانا۔رشوت خوری اور بدعنوانی کے خلاف جدید ٹیکنا لوجی کے ذریعہ لوگوں کو بیدار کرنا ۔ملک کے تمام طبقہ کے لوگوں میں اتحاد اور ہم آہنگی کا احساس پیدا کرنا، کیونکہ ہمارا ملک مختلف مذاہب اور مختلف ثقافتوں اور روایات کا ملک اور امن کا گہوارہ ہے۔بینکوں کی طرف سے لوگوں کو سود پر قرض کی لعنت کو ختم کرنا اور ان کے درمیان سود سے پاک قرضوں کے نظام کو متعارف کرانے کیلئے لوگوں کے درمیان تعاون کا جذبہ پیدا کرنا۔ہر ممکن طریقے سے لوگوں کو آئین کے بارے میں معلومات فراہم کرنا، جس میں ان کو بھارت کے آئین کے تحت دیے گئے دوسرے تمام شہریوں کی طرح برابر کے حقوق ملتے ہیں، اور انہیں اپنے بنیادی حقوق کے بارے میں سب کچھ جاننے کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرنا تاکہ وہ وقت پر اپنے حقوق کو حاصل کر سکیں اور ترقی کی رفتار میں خود کو شامل کر سکیں۔
تعلیم یافتہ بے روزگار افراد کو ملازمت سے منسلک کرنے کے لئے ماحول تیار کرنا۔دیہاتوں، محلوں، قصبوں، شہروں وغیرہ میں امن اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے حکومت سے تعاون کرنا کیونکہ امن اور ہم آہنگی آپسی بھائی چارہ ملکی سلامتی اور ترقی کے لئے بنیادی چیز ہے جسے برقرار رکھنے اور فروغ دینے کی بہت سخت ضرورت ہے۔ایسی کالونیوںیا علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا مناسب انتظام کرنا جہاں انتظامیہ کی طرف سے پینے کا پانی مناسب طریقے سے فراہم نہیں کیا جاتا ہے۔سود کی لعنت کے رواج کو ختم کرکے بغیر سود کے قرض فراہم کرانا اور آگے بڑھنے کی کوشش کرنے والوں کو ہر ممکن طریقے سے ان کی ضروریات میں مدد فراہم کرنا ہے۔ایسے لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرنا جو ملک کی مختلف جیلوں میں قید ہیں اور اپنی غربت کی وجہ سے وہ کورٹ کچہری کے اخراجات کو برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ان کو مالی تعاون کے ساتھ قانونی مدد فراہم کرنا۔ریب اور محتاج لوگوں کو بہترین تجاویز اور بہترین مشورے دینا تاکہ مہنگائی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ان کو مدد فراہم کی جاسکے، کیونکہ اس وقت مہنگائی انتہائی سنگین مسئلہ ہے اور ملک کا ہر شخص مہنگائی سے متاثر ہورہا ہے۔ شراب اور دوسری نشیلی چیزوںکے استعمال کے نقصانات اور اس کے استعمال کے خوفناک نتائج کے بارے میں آگاہ کرنا، ساتھ ہی ساتھ انہیں ان اشیاءکا استعمال نہ کرنے اور اس سے بچاﺅ کے لئے رہنمائی کرنا۔جہیز آج کل سماج اور خصوصا غریبوں کیلئے بہت زیادہ پریشانی کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ غریب اور محتاج لوگ جہیز کی لعنت سے بہت زیادہ پریشان ہیں، اس لئے ہمارا مقصد جہیز کے خلاف مہم چلانا ہے اور لوگوں کو آسان شادی کے لئے ترغیب دینا ہے۔