حیدر آباد میں لاکھوں فرضی ووٹ کو روکنا ہوگا:ڈاکٹر نوہیرا شیخ
نئی دہلی (نیوز ریلیز: مطیع الرحمن عزیز) حیدر آباد میں چالیس پچاس سال کی سیاست اور کرسی پر اگر کوئی براجمان ہے تو ملک اور اس کے باشندے یہ نہ سمجھیں کہ ُاس کی مقبولیت اِس میں کار فرما ہے۔ جب حیدر آبادی سیاست کی غنڈہ گردی کے تعلق سے لوگوں کے درمیان بات آتی ہے تو سننے والے کی یہی رائے ہوتی ہے کہ آخر کار وہ فرد خاص اور اس کے آبا واجداد برسوں سے کیسے جیتتے آ رہے ہیں، لیکن یہ بات کوئی نہیں جانتا کہ نقاب کی آڑ میں، بوتھ کیپچر اور پولس انتظامیہ کی مدد سے ہائی جیک کرکے حیدر آباد میں کرسی چاہنے والوں نے اپنی غنڈہ گردی کے ذریعہ ووٹ حاصل کئے ہیں۔ ابھی گزشتہ ودھان سبھا الیکشن میں جیتنے والے کئی ایم ایل اے کو جو غنڈوں کے پارٹی کے نہیں تھے، پولس کے ذریعہ تھانوں میں اٹھا کر بیٹھا لیا گیا اور نتیجہ کے طور پر ان کی مخصوص پارٹی کے حق میں جیت دلا دی گئی۔ لہذا ہمارا ارادہ ہے کہ حیدر آباد میں خاص طور سے بوتھ کیپچرنگ کے واقعات اور بوگس و فرضی ووٹوں کی دھاندھلی کو کم کیا جائے اور غنڈہ گردی کی سیاست کو ختم کرتے ہوئے صاف شفاف سیاست اور لیڈروں کو پارلیمنٹ اور ودھان سبھا میں بھیجا جائے تاکہ عوام کے کام ہوں اور غنڈہ گردی کا صفایا کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے حیدر آباد میں منعقد اپنے ایک پریس کانفرنس میں کیا ہے۔
آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی سپریمو عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آج ہم نے دیکھا کہ ملک کی تمام پارٹیاں قیمتی داموں پر ٹکٹوں کو فروخت کر رہی ہیں۔ جب کہ معاشرے میں کئی ایک ایسے سماجی کارکن ہیں جو مقبولیت میں بَلا کی شہرت رکھتے ہیں۔ ان کے پاس عوامی مقبولیت ہوتی ہے، مگر ایسے لوگوں کو جو کہ علما بھی ہیں، پنڈت اور چرچوں کے پادری حضرات بھی ہیںانہیں ٹکٹ اس لئے نہیں دیا جاتا کیونکہ ان کے پاس پیسوں کی بڑی کھیپ موجود نہیں ہوتی۔ لہذا ہماری پارٹی آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی اس بات کا اعلان کرتی ہے کہ ہماری پارٹی سے ٹکٹ چاہنے والے لوگوں کو ان کی مقبولیت اور کام کے عوض الیکشن میں قسمت آزمائی کے لئے ٹکٹ فراہم کئے جائیں گے۔ ملک میں پیسوں کے لین دین اور رشوت خوری کا قلع قمع ہونا چاہئے، کیونکہ جب ایک لیڈر کروڑوں روپئے دے کر ٹکٹ حاصل کرتا ہے، اور میدان سیاست میں اپنے پیسوں کے بل بوتے ووٹوں کو خریدتا ہے تو ایسا شخص جیت کر اقتدار میں آنے کے بعد پہلے ان پیسوں کو حاصل کرے گا جو اس نے لگایا ہے، اور پھر یہ بات واضح ہے کہ جو شخص کروڑوں روپیہ خرچ کرکے آیا ہے وہ اس رقم کا کئی فیصد اضافی پیسہ حاصل کرے گا۔ اسی طرح سے لالچ کی اس دنیا میں آگے کی تیاریاں کرنے کے لئے بھی ایسا شخص جمع پونچی اکٹھا کرے گا کیونکہ آئندہ بھی اسے پارٹیوں کی بازار میں کروڑوں کے ٹکٹ حاصل کرنے ہوں گے، لہذا کل ملا ملک کے لئے کام صفر کے برابر ہو گا اور عوام و ملک خستہ حالی کے کگار پر ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔
عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کل ہند صدر آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں ملک میں کئی سماجی کارکنان دن رات بغیر کسی غرض کے لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں، لیکن انہیں حکومتی ایوانوں کی جانب سے کسی طرح کی حوصلہ افزائی نہیں ملتی، اپنے ہی کندھوں پر بوجھ اٹھاتے ہوئے خودغرضی سے پاک سماجی کارکنان اپنی موت آپ مر جاتے ہیں، اسی لئے آج ملک میں سماجی کارکنوں کی دن بدن قلت ہوتی چلی جا رہی ہے، ہماری پارٹی آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے، اور عوام سے اپیل کرتی ہے کہ مشہور، قابل اور بلا کسی غرض کے سماجی کام کاج کرنے والوں کا ہم سے رابطہ کرائیں، تاکہ ایسے مخلص لوگوں کو حکومت کے ایوانوں تک پہنچانے میں مدد مل سکے۔ جب ایسے مخلص لوگ ایوان بالا تک پہنچیں گے تو خود بھی بدعوانی سے پاک ہوں گے اور بدعنوانی میں ملوث ملک دشمن عناصر کو سیاست سے نکال کر باہر کا راستہ دکھائیں گے۔ پھر خوشحالی ہمارے دیش کا مقدر ہوگی اور ہمارے ملک میں ہر امیر غریب امن کی زندگی گزارتے ہوئے اپنے بچوں کو تعلیم اور بیماروں کو صحت اور ضعیفوں کو پنشن اور دیگر سہولیات کا بندوبست کرا سکے گا۔
کل ملا کر آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ملک کی سیاست میں ایک ایسی سیاست کی طرف قدم بڑھا دیا ہے جو کہ برسوں سے عوام کی خواہش رہی ہے، اور ایک بات یہ بھی ضروری ہے کہ اگر انسان پیسے والا ہو تو ضروری نہیں ہے کہ وہ بھی بدعنوان ہو، مگر سیاست کی بازار میں ایک مخلص انسان بھی اسی رویے کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے جو عام طور پر ملک میں رائج ہوتی ہے۔ غور کرنے پر پتہ چلے گا کہ اگر سیاست اور الیکشنوں میں ٹکٹوں کے لئے لگائے جانے والے پیسے پارٹیوں کے کھاتوں میں جانے سے بچ جائیں تو بلا شبہہ وہ پیسے عوامی بہبود کے لئے خرچ ہوں گے ، اس طرح سے عوامی خزانہ اور سرکاری خزانہ دونوں ملک کر بھارت کی ترقی میں کردار ادا کریں گے۔ عوام کو اس طرف پیش قدمی کرنی چاہئے اور مخلص لیڈران کی حوصلہ افزائی بھی ہونی چاہئے۔
آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی سپریمو عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آج ہم نے دیکھا کہ ملک کی تمام پارٹیاں قیمتی داموں پر ٹکٹوں کو فروخت کر رہی ہیں۔ جب کہ معاشرے میں کئی ایک ایسے سماجی کارکن ہیں جو مقبولیت میں بَلا کی شہرت رکھتے ہیں۔ ان کے پاس عوامی مقبولیت ہوتی ہے، مگر ایسے لوگوں کو جو کہ علما بھی ہیں، پنڈت اور چرچوں کے پادری حضرات بھی ہیںانہیں ٹکٹ اس لئے نہیں دیا جاتا کیونکہ ان کے پاس پیسوں کی بڑی کھیپ موجود نہیں ہوتی۔ لہذا ہماری پارٹی آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی اس بات کا اعلان کرتی ہے کہ ہماری پارٹی سے ٹکٹ چاہنے والے لوگوں کو ان کی مقبولیت اور کام کے عوض الیکشن میں قسمت آزمائی کے لئے ٹکٹ فراہم کئے جائیں گے۔ ملک میں پیسوں کے لین دین اور رشوت خوری کا قلع قمع ہونا چاہئے، کیونکہ جب ایک لیڈر کروڑوں روپئے دے کر ٹکٹ حاصل کرتا ہے، اور میدان سیاست میں اپنے پیسوں کے بل بوتے ووٹوں کو خریدتا ہے تو ایسا شخص جیت کر اقتدار میں آنے کے بعد پہلے ان پیسوں کو حاصل کرے گا جو اس نے لگایا ہے، اور پھر یہ بات واضح ہے کہ جو شخص کروڑوں روپیہ خرچ کرکے آیا ہے وہ اس رقم کا کئی فیصد اضافی پیسہ حاصل کرے گا۔ اسی طرح سے لالچ کی اس دنیا میں آگے کی تیاریاں کرنے کے لئے بھی ایسا شخص جمع پونچی اکٹھا کرے گا کیونکہ آئندہ بھی اسے پارٹیوں کی بازار میں کروڑوں کے ٹکٹ حاصل کرنے ہوں گے، لہذا کل ملا ملک کے لئے کام صفر کے برابر ہو گا اور عوام و ملک خستہ حالی کے کگار پر ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔
عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کل ہند صدر آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں ملک میں کئی سماجی کارکنان دن رات بغیر کسی غرض کے لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں، لیکن انہیں حکومتی ایوانوں کی جانب سے کسی طرح کی حوصلہ افزائی نہیں ملتی، اپنے ہی کندھوں پر بوجھ اٹھاتے ہوئے خودغرضی سے پاک سماجی کارکنان اپنی موت آپ مر جاتے ہیں، اسی لئے آج ملک میں سماجی کارکنوں کی دن بدن قلت ہوتی چلی جا رہی ہے، ہماری پارٹی آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے، اور عوام سے اپیل کرتی ہے کہ مشہور، قابل اور بلا کسی غرض کے سماجی کام کاج کرنے والوں کا ہم سے رابطہ کرائیں، تاکہ ایسے مخلص لوگوں کو حکومت کے ایوانوں تک پہنچانے میں مدد مل سکے۔ جب ایسے مخلص لوگ ایوان بالا تک پہنچیں گے تو خود بھی بدعوانی سے پاک ہوں گے اور بدعنوانی میں ملوث ملک دشمن عناصر کو سیاست سے نکال کر باہر کا راستہ دکھائیں گے۔ پھر خوشحالی ہمارے دیش کا مقدر ہوگی اور ہمارے ملک میں ہر امیر غریب امن کی زندگی گزارتے ہوئے اپنے بچوں کو تعلیم اور بیماروں کو صحت اور ضعیفوں کو پنشن اور دیگر سہولیات کا بندوبست کرا سکے گا۔
کل ملا کر آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ملک کی سیاست میں ایک ایسی سیاست کی طرف قدم بڑھا دیا ہے جو کہ برسوں سے عوام کی خواہش رہی ہے، اور ایک بات یہ بھی ضروری ہے کہ اگر انسان پیسے والا ہو تو ضروری نہیں ہے کہ وہ بھی بدعنوان ہو، مگر سیاست کی بازار میں ایک مخلص انسان بھی اسی رویے کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے جو عام طور پر ملک میں رائج ہوتی ہے۔ غور کرنے پر پتہ چلے گا کہ اگر سیاست اور الیکشنوں میں ٹکٹوں کے لئے لگائے جانے والے پیسے پارٹیوں کے کھاتوں میں جانے سے بچ جائیں تو بلا شبہہ وہ پیسے عوامی بہبود کے لئے خرچ ہوں گے ، اس طرح سے عوامی خزانہ اور سرکاری خزانہ دونوں ملک کر بھارت کی ترقی میں کردار ادا کریں گے۔ عوام کو اس طرف پیش قدمی کرنی چاہئے اور مخلص لیڈران کی حوصلہ افزائی بھی ہونی چاہئے۔