متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان نے آج متحدہ عرب امارات اور جاپان کے مابین تعلقات کو مختلف شعبوں میں طویل عرصے سے جاری اسٹریٹجک تعاون کی بنیاد پر استوار قرار دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جامع اقتصادی شراکتداری معاہدے (سی ای پی اے) کے حوالے سے مذاکرات کا آغاز دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا اور دونوں ممالک اور ان کے عوام کی پائیدار اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔
عزت مآب نے سی ای پی اے مذاکرات کے آغاز کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے کے عزم کا عکاس قرار دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ سرمایہ کاری کو فروغ دے گا، جدت کو سہارا دے گا اور قومی اقتصادی تنوع کی کوششوں میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ساتھ ہی، دونوں ممالک کے کاروباری برادریوں کے درمیان تعاون کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گا۔
جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں سی ای پی اے مذاکرات کے آغاز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ، "مجھے توقع ہے کہ جاپان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک جامع، متوازن اور پُرعزم اقتصادی شراکتداری معاہدے کا اختتام، جاپان-جی سی سی آزاد تجارتی معاہدے کے ساتھ مل کر، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔”
مذاکرات کا یہ اعلان ستمبر 2022 میں ابوظہبی کے ولی عہد عزت مآب شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کے جاپان کے دورے کے دوران شروع کی گئی جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت کیا گیا ہے۔ یہ متحدہ عرب امارات کی ستمبر 2021 میں شروع کی گئی جامع اقتصادی شراکت داری پروگرام کے ذریعے تجارتی شراکت داروں کے اپنے نیٹ ورک کو وسعت دینے کی حکمت عملی کے بھی عین مطابق ہے۔ اس پروگرام کا مقصد تجارت کی غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کرکے اور خدمات تک رسائی کو بہتر بنا کر پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
آج اعلان کردہ سی ای پی اے مذاکرات دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود خوشگوار تجارتی تعلقات کی بنیاد پر ہیں۔ متحدہ عرب امارات، برآمدات اور درآمدات کے لحاظ سے، عرب دنیا میں جاپان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جہاں عرب ممالک کو جاپان کی کل برآمدات کا 40 فیصد حصہ متحدہ عرب امارات وصول کرتا ہے۔ دوسری جانب، جاپان عالمی سطح پر متحدہ عرب امارات کے دس بڑے تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے۔
2024 کی پہلی ششماہی میں دونوں ممالک کے درمیان غیر تیل تجارت میں اضافہ جاری رہا اور یہ 8.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جبکہ 2023 میں کل تجارت 17.3 بلین ڈالر رہی، جو 2022 کے مقابلے میں 17.4 فیصد زیادہ ہے۔
متحدہ عرب امارات کا جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ پروگرام پائیدار ترقی اور اقتصادی تنوع کو فروغ دینے کی قومی کوششوں کا ایک اہم ستون ہے۔ یہ غیر تیل غیر ملکی تجارت کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، جو 2024 کی پہلی ششماہی میں سال بہ سال 11.2 فیصد اضافے کے ساتھ 1.395 ٹریلین درہم کی غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی۔ اپنے آغاز کے بعد سے، اس پروگرام کے تحت عالمی تجارتی نقشے پر حکمت عملی کے لحاظ سے اہم ممالک کے ساتھ اب تک 11 معاہدوں پر دستخط کیے جا چکے ہیں، جن میں سے چھ معاہدے فی الحال نافذ العمل ہیں۔