ئی، 8 اکتوبر ۔ ایم این این۔ڈی اے ای کے سیکرٹری اور اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر اجیت کمار موہنتی نے 4 اکتوبر 2024 کو لداخ کے ہانلے میں میجر ایٹموسفیرک چیرینکوف ایکسپریمنٹ (ایم اے سی ای) آبزرویٹری کا افتتاح کیا۔ ایم اے سی ای ایشیا کی سب سے بڑی امیجنگ چیرینکوف دوربین ہے۔ ~ 4300 میٹر کی بلندی پر واقع، یہ دنیا میں اپنی نوعیت کی سب سے اونچی دوربین بھی ہے۔ یہ دوربین سودیسی طرز پر بی اے آر سی نے ای سی آئی ایل اور دیگر بھارتی صنعتی شراکت داروں کے تعاون سے بنائی ہے۔ ایم اے سی ای آبزرویٹری کا افتتاح ڈی اے ای کی پلاٹینم جوبلی سال کی تقریبات کا حصہ تھا۔ تقریب کا آغاز ڈاکٹر موہنتی کی جانب سے لداخ کے ہانلے میں یادگاری تختیوں کی نقاب کشائی سے ہوا، جس سےایم اے سی ای آبزرویٹری کا باضابطہ افتتاح عمل میں آیا۔اپنے افتتاحی خطاب میں ڈی اے ای کے سکریٹری ڈاکٹر موہنتی نے ایم اے سی ای دوربین کو نتیجہ خیز بنانے کی اجتماعی کوشش کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ایم اے سی ای آبزرویٹری بھارت کے لیے ایک یادگار کارنامہ ہے اور یہ ہمارے ملک کو عالمی سطح پر کوزمک ریز کی تحقیق میں پیش پیش رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دوربین ہمارے لئے اعلی توانائی کی حامل گاما شعاعوں کا مطالعہ آسان بنائے گی، جس سے کائنات کے سب سے زیادہ توانائی والے واقعات کو گہرائی سے سمجھنے کی راہ ہموار ہوگی۔ ڈاکٹر موہنتی نے زور دیا کہ ایم اے سی ای پروجیکٹ نہ صرف سائنسی تحقیق کو آگے بڑھانے میں مدد کرے گا بلکہ لداخ کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھی تعاون کرے گا۔ طلباء کو فلکیات اور فلکی طبیعیات میں کیریئر بنانے کی ترغیب دے گا۔ ڈاکٹر موہنتی نے امید ظاہر کی کہ ایم اے سی ای پروجیکٹ بھارتی ماہرین فلکیات، سائنسدانوں اور انجینئروں کی آنے والی نسلوں کو متاثر کرے گا۔ ڈاکٹر موہنتی نے اس شعبے میں بھارت کی اہم شراکت کو بھی خراج تحسین پیش کیا، جن میں ڈاکٹر ہومی جے بھابھا شامل ہیں جن کا ورثہ بھارت کی کوزمک ریز کی تحقیق پر اثر انداز ہورہا ہے۔