25.1 C
Delhi
فروری 15, 2025
بین اقوامی

فلسطینی عوام کے ساتھ تاریخی ناانصافی ہو رہی ہے اور جب تک اس ناانصافی کی اصلاح نہیں ہو جاتی مشرق وسطیٰ میں امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی: صدر ولادی میر پوتن

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا  ہےکہ "فلسطینی عوام کے ساتھ تاریخی ناانصافی ہو رہی ہے اور اس ناانصافی  کی اصلاح سے ہی مشرق وسطیٰ میں امن کی ضمانت ممکن ہے۔ جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، تشدد کا تسلسل نہیں ٹوٹے گا"۔

پوتن نے روسی وفاق کی ریاست تاتارستان کے دارالحکومت قازان میں منعقدہ برکس سربراہی اجلاس  میں "وسیع برکس+” اجلاس سے خطاب کیا ہے۔

انہوں نے زیادہ منصفانہ عالمی نظام کی طرف رجوع کے عمل کو دشوارقرار دیا اورکہا  ہے کہ "منصفانہ عالمی نظام میں منتقلی کا عمل ان طاقتوں کی طرف سے روکا جا رہا ہے جو ہر چیز پر قبضے کی منطق کے ساتھ سوچنے اور عمل کرنے کی عادی ہیں"۔

پوتن نے کہا ہے کہ متبادل، قابل اعتماد اور دباؤ سے پاک، کثیر الجہتی مالیاتی طریقہ کار اور نئی پیداواری زنجیریں قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی نقل و حمل کے راستوں کی صلاحیت میں اضافہ اور بہتری نہایت اہمیت کے حامل پہلو ہیں۔

غزہ کی پٹی میں زیادہ تر عام شہریوں پر مشتمل  40 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئےپوتن  نے کہا ہے کہ "غزہ میں گذشتہ سال شروع ہونے والا تصادم اب لبنان تک پھیل چکا ہے اور خطے کے دیگر ممالک بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان تصادم کی سطح میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یہ سب ایک زنجیری ردعمل ہے جس نے پورے مشرق وسطیٰ کو بھرپور جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے”۔

فلسطین کے معاملے میں  اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا  ہے کہ "فلسطینی عوام کے ساتھ تاریخی ناانصافی کی جا رہی ہے اور اس ناانصافی  کی  اصلاح ہی مشرق وسطیٰ میں امن کی ضمانت دے سکتی ہے۔ جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، تشدد کا تسلسل بھی ختم نہیں ہو گا۔ لوگ مستقل بحرانی ماحول میں زندگی گزارتے رہیں گے"۔

پوتن نے کہا  ہےکہ آج کے اجلاس میں ہم خراب ہوتی مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر "سنجیدگی سے” بات کریں گے۔

انہوں نے ممالک کے درمیان تصادم شروع کروانے کے لیے بعض حوصلہ افزا اقدامات  اٹھائے جانے کا ذکر کیا اور  کہا ہے کہ "یوکرین اس کی ایک مثال ہے۔ ہمارے اندیشوں کو نظر انداز کرتے ہوئے مذکورہ اقدامات کو، روس کی سلامتی کو خطرہ پیدا کرنے اور روسی زبان بولنے والے لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی کے لیے، استعمال کیا جا رہا ہے۔"

انہوں نے کہا ہے کہ روس کو "حکمت عملی  کے ذریعے شکست  دینے کی خواہش محض ایک "خواب” ہے اس کے خواہاں روسی تاریخ سے ناواقف ہیں۔

Related posts

سعودی عرب نے ہندوستان کے جی 20 اجلاس میں پائیدار ترقیاتی اہداف کے بارے میں بصیرت فراہم کی

www.journeynews.in

ہندوستان ثقافتوں کا حسین امتزاج ہے۔ حاجی سید سلمان چشتی

www.journeynews.in

وزیر اعظم مودی نے فرانس میں کی ’اے آئی ایکشن سمٹ‘ کی صدارت

www.journeynews.in