25.1 C
Delhi
فروری 15, 2025
تقریبات

خسرو فاؤنڈیشن کے ذریعے شائع شدہ کتاب ’’بھارت کی شرعی حیثیت‘‘ کی رونمائی اور اس پر مکالمہ 28 اکتوبر کو

نئی دلی۔ 26؍اکتوبر۔ ایم این این۔خسرو فاؤنڈیشن نئی دہلی اور شعبہ اسلامک اسٹڈیز،جامعہ ہمدرد، نئی دہلی کے اشتراک سے اپنی تازہ مطبوعہ کتاب ’’بھارت کی شرعی حیثیت‘‘ کے ہندی ایڈیشن کا اجرأ اور اس پر مکالمہ مؤرخہ 28 اکتوبر بروز پیر صبح 11بجے شعبہ اسلامک اسٹڈیز، جامعہ ہمدرد کے اکزامنیشن ہال میں منعقد کر رہا ہے جس میں جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر محمد افشار عالم مہمان خصوصی ہوں گے تو وہیں ڈاکٹر خواجہ افتخار احمد مہمان اعزازی کی حیثیت سے شرکت فرمائیں گے۔ تقریب کی صدارت، صدر شعبہ ڈاکٹر ارشد حسین فرمائیں گے جب کہ روزنامہ انقلاب اردو نارتھ کے ایڈیٹر ودود ساجد صاحب، ڈاکٹر صفیہ عامر صاحب، اسسٹنٹ پروفیسر اسلامک اسٹڈیز، کتاب کے مصنف ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی صاحب اور ڈاکٹر وارث مظہری صاحب کتاب کے مضامین پر گفتگو فرمائیں گے۔ خسرو فاؤنڈیشن یکے بعد دیگرے ایسے لٹریچر کو سامنے لانے پر عمل پیرا ہے جو معیار تحقیق اور اسلام کے بارے میں پھیلائی جا رہی غلط فہمیوں کا ازالہ کر سکے۔ بھارت کی شرعی حیثیت بھی اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے جس کو فاضل مصنف ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی نے گہرے مطالعے اور تحقیق کی بنیاد پر تصنیف کیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہماری پچھلی کتابوںکی طرح اس کتاب کو بھی قارئین پسند فرمائیں گے اور ہمیں اپنی رائے سے نوازیں گے۔
کتاب کا مختصر خلاصہ  ہندوستان ایک سیکولر اور جمہوری ملک ہے ۔ ہمارے ملک میں متعدد ادیان و مذاہب اور مختلف افکار ونظریات کے لوگ رہتے ہیں ۔ البتہ ہمارا ملک مذہب کی بنیاد پر نہیں چلتا ہے بلکہ ہمارے ملک کے آئین نے تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ ہر ایک اپنے مذہب و دین کے مطابق زندگی گزارے ۔‎ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہندوستان کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ اس حوالے سے تمام مسالک کے علماء کا فیصلہ یہ ہے کہ ہندوستان دارالامن دار الجمہوریہ ہے ۔ جدید فتاویٰ جات اسی پر ہیں ۔‎ہندوستان کی شرعی حیثیت پر گفتگو کے دو پہلو ہیں ۔ ایک پہلو آزادی سے قبل کا ہے اور ایک آزادی کے بعد کا ۔ آزادی سے قبل تمام مسالک کے علماء نے ہندوستان کو دار دارالامن کہا ہے ان علماء میں معروف نام یہ درج ذیل ہیںسید احمد شہید بریلوی،مولانا عبد الحئی لکھنوی‎ ،مولانا انور شاہ صاحب کشمیری‎ ،مولانا قاسم نانوتوی‎ ،مولانا اشرف علی تھانوی‎،مولانا احمد رضا خاں بریلوی‎،مولوی نذیر صاحب دہلوی‎،مولانا ابو سعید محمد حسین بٹالوی‎ ‎۔ان تمام حضرات نے ہندوستان کو دارالاسلام اور دار الامن اس وقت قرار دیا ہے جب یہاں انگریزوں کا تسلط تھا ۔ ‎دوسرا پہلو یہ ہے آزادی کے بعد کا آزادی کے بعد جن علماء کے فتاویٰ جات موجود ہیں ان کا لب لباب یہ ہے کہ ہندوستان دارالامن اور دارالجمہوریہ ہے ۔‎ ہندوستان کے متعلق کسی کا یہ خیال کرنا کہ مسلمان ہندوستان کو دارالحرب مانتے ہیں تو یہ سراسر غلط ہوگا ۔ حقائق و معارف اور شواہد و دلائل کی روشنی میں یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ہندوستان آزادی سے قبل اور آزادی کے بعد بھی دارالامن ہے۔

Related posts

کارکنوں نے جیتن رام مانجھی کو مرکزی وزیر بنائے جانے پر مبارکباد دی

www.journeynews.in

بھارت کھلونے، جوتے کی تیاری کے لیے نئی پالیسیاں متعارف کرائے گا۔ پیوش گوئل

www.journeynews.in

دی بوڈلس میں لگا ٹینس  کے ستاروں کا میلہ

www.journeynews.in