گاندھی نگر۔ 19؍نومبر۔ ایم این این۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو گاندھی نگر کے لاواڈ میں آل انڈیا پولیس سائنس کانگریس (اے آئی پی ایس سی) کے 50 ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔انہوں نے کہا کہ آنے والی دہائی ہندوستانی فوجداری انصاف کے نظام کو دنیا میں سب سے زیادہ سائنسی اور تیز ترین بنائے گی۔وزیر نے زور دے کر کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر، شمال مشرقی اور نکسل زدہ علاقوں میں تشدد کو 70 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔سالوں سے، تین علاقوں کو بہت پریشان سمجھا جاتا تھا – کشمیر، شمال مشرقی اور نکسلائیٹ سے متاثرہ علاقے۔ ہم نے ان تینوں خطوں میں سیکورٹی کے حوالے سے نمایاں بہتری کی ہے۔ اس سے پہلے کی مدت سے پچھلے 10 سالوں کے اعداد و شمار کا موازنہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ ہم تشدد کو 70 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔دو روزہ ایونٹ کے گولڈن جوبلی ایڈیشن کی میزبانی راشٹریہ رکھشا یونیورسٹی اور بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کر رہے ہیں۔ گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے، جس میں ملک بھر سے پولیس کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔کمیونٹی پولیسنگ سے لے کر مجرمانہ انصاف کے نظام میں مصنوعی ذہانت (AI) تک، پولیسنگ میں بلاک چین ٹیکنالوجی کے مستقبل سے جیلوں میں بنیاد پرستی تک کے موضوعات پر غور و خوض متوقع ہے۔کمیونٹی پولیسنگ سے لے کر مجرمانہ انصاف کے نظام میں مصنوعی ذہانت (AI)، پولیسنگ میں بلاک چین ٹیکنالوجی کا مستقبل جیلوں میں بنیاد پرستی تک کے موضوعات پر اس تقریب میں غور و خوض کی توقع ہے۔بی پی آر اینڈ ڈی کی انسپکٹر جنرل ریکھا لوہانی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا، "قانون نافذ کرنے والے اداروں کو درپیش چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کے لیے مختلف شعبوں کے ماہرین ایک پلیٹ فارم کے نیچے آئے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ "موضوعات کا انتخاب مختلف اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا جاتا ہے، اور تنظیموں کے سپیکٹرم سے تجاویز اور خیالات حاصل کرنے کے بعد ہی، ہم ان موضوعات کو حتمی شکل دینے کے لیے تعاون کرتے ہیں جن پر غور کیا گیا ہے۔نئے فوجداری قانون میں فرانزک کا اطلاق، سمارٹ شہروں میں پولیسنگ اور قبائلی اور سرحدی علاقوں میں کمیونٹی پولیسنگ کے ساتھ ساتھ آفات کے خطرے میں کمی میں پولیس کا کردار دیگر موضوعات میں شامل ہیں جن پر اس تقریب میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔لوہانی نے مزید کہا کہ نجی شعبے کی تقریباً 45 کمپنیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کے لیے تیار کردہ آلات اور گیجٹس کی نمائش کریں گی۔اس کانفرنس میں مرکزی اور ریاستی پولیس فورسز، جیلوں اور اصلاحی خدمات، سماجی سائنسدانوں، فرانزک ماہرین، ماہرین تعلیم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے تقریباً 250 شرکاء کو اکٹھا کیا جائے گا۔