نئی دہلی۔ 28 نومبر 2024
اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے قومی صدر ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے ہندوستانی زبانوں کے تحفظ اور فروغ کے مقصد سے وزیراعظم ہند کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان اپنی لسانی تنوع کی وجہ سے پوری دنیا میں ایک الگ پہچان رکھتا ہے۔ ہمارے ملک میں آئین کے ذریعے تسلیم شدہ 22 شیڈول زبانیں ہیں، جن میں سے ہر ایک نہ صرف ثقافت اور تاریخ کی علامت ہے بلکہ ہماری اجتماعی شناخت کا بھی ایک اہم حصہ ہے۔ ان زبانوں کے ساتھ ساتھ ملک میں بولی جانے والی دیگر علاقائی زبانیں اور بولیاں بھی ہمارے تنوع کو تقویت بخشتی ہیں۔ انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دور حاضر میں بہت سی زبانیں بتدریج معدوم ہونے کے دہانے پر ہیں۔ اس کی بڑی وجہ زبانوں کا کم ہوتا ہوا استعمال اور فروغ کے لیے کوششوں کا فقدان ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو نہ صرف زبانیں معدوم ہو جائیں گی بلکہ ہمارے ملک کا منفرد ثقافتی تنوع بھی بری طرح متاثر ہو گا۔
انہوں نے وزیراعظم ہند سے گزارش کرتے ہوئے مزید کہا کہ شیڈول زبانوں کے فروغ کے لیے حکومتی اسکیموں کو مزید موثر بنایا جائے۔ تمام ہندوستانی زبانوں کو یکساں طور پر محفوظ اور فروغ دینے کے لیے ایک قومی پروگرام نافذ کیا جائے۔ علاقائی اور اقلیتی زبانوں کے تحفظ کے لیے تعلیمی اداروں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز میں خصوصی کوششیں کی جائیں۔ لسانی تحقیق کی حوصلہ افزائی اور زبانوں کے ادب، گرامر اور لوک ثقافت کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک مرکزی ڈیٹا سینٹر قائم کیا جائے۔ نوجوانوں کو زبانوں سے روشناس کرانے کے لیے عوامی مہم شروع کی جائے نیز مرکزی حکومت کی جانب سے بنائی گئی اسکیموں کے نام صرف ہندی میں نہ ہوکر علاقائی زبانوں میں بھی ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زبانیں صرف رابطے کا ذریعہ نہیں ہیں، یہ معاشرے کی سوچ، تاریخ اور ثقافت کا اظہار بھی کرتی ہیں۔ اگر ہم اپنی زبانوں کو بچانے میں ناکام رہے تو ہم آنے والی نسلوں کو ان کی جڑوں سے دور کر دیں گے۔ جس کا نتیجہ قومی یکجہتی اور حب الوطنی کے تئیں منفی ہوگا۔ اس لیے ہندوستان کے لسانی تنوع کے تحفظ اور اس کی افزودگی کے لیے فوری اور موثر اقدامات کیے جائیں۔ اس سے نہ صرف ہمارے ثقافتی اور تاریخی ورثے کا تحفظ ہوگا بلکہ ہمارا قومی اتحاد بھی مضبوط ہوگا۔