12.1 C
Delhi
جنوری 16, 2025
Delhi

آج کے افسانے مسائل حیات کا آئینہ ہیں

غالب اکیڈمی کی ماہانہ نثری نشست میں خورشید حیات کا اظہار خیال
گزشتہ روز غا لب اکیڈمی، نئی دہلی میں ماہانہ نثری نشست کا اہتمام کیا گیا۔ جس کی صدارت مشہور افسانہ نگار خورشید حیات نے کی۔ انھوں نے کہا کہ آج کے افسانے مسائل حیات کا آئینہ ہیں۔اردو ہندی کے مختلف نثری اصناف کی بھر پور نمائندگی تخلیقی فن کاروں کے ذریعے کی گئی۔ بنات کی صدر ڈاکٹر نگار عظیم نے کہا کہ کہانی نے نئے راستے تلاش کرلیے ہیں۔پہلے کہانی سنائی جاتی ہے۔ اب افسانہ لکھا جاتا ہے۔اس موقع پر اردو اور ہندی ادیبوں نے کہانیاں اور مضامین پیش کیے۔سید وجاہت مظہر نے اپنے مضمون ”یادوں کا جشن“میں کنور مہندر سنگھ بیدی سحر کی متنوع شخصیت پر روشنی ڈالی۔عزہ معین نے ایک افسانہ”پچھتاوا“ کے عنوان سے پیش کیا۔ اسسٹنٹ ایڈیٹر این سی آرٹی ڈاکٹر مصطفی علی نے اپنا افسانہ ”منتقلی“ پیش کیا۔جس میں فوجی اجمل کے خاندان کی داستان بیان کی جسے فسادات کی وجہ سے دربدر بھٹکنا پڑا۔ ڈاکٹر شاہد حبیب نے اپنے مضمون”رفعت سروش اردو ادب کا ایک روشن دماغ“ میں رفعت سروش کی شخصیت کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔ ہندی کے ادیب این سی کھنڈیل وال نے ”بات اس رات کی جب میں مرگیا تھا“ کے عنوان سے کہانی پیش کی۔اس میں انہوں نے بتانے کی کوشش کی کہ مرنے کے بعد نیک کمائی دوسروں کے ساتھ کی گئی بھلائی ہی کام آتی ہے۔ڈاکٹر شہلا احمد نے ایک طویل کہانی پیش کی۔اس موقع پر ڈاکٹر وسیم راشد نے دہلی کے محاوروں اور کہاوتوں پر ایک مضمون پڑھا جس میں انہوں نے اپنی والدہ سے سنے محاوروں،کہاوتوں اور اس کے استعمال پرروشنی ڈالی۔ جیسے یہ منھ اور مسور کی دال،نون نمک،ہاتھ نہ مٹھی ہڑبڑا کے اٹھی وغیرہ۔اس موقع پر متین امروہوی نے صریر خامہ کے عنوان سے ایک مضمون پیش کیا۔ہندی کے ادیب پروین ویاس نے کہانیوں پر اظہار خیال کیا اور ایک کہانی پیش کی۔ عاشق الفاظ نے ”ہر فن مولا“ کے عنوان سے ایک مختصر افسانہ پیش کیا۔ اس موقع پر مہمان ِ خصوصی ہندی کے مشہور ادیب وویک کویشور نے ایک تمثیلی کہانی پڑھی۔جس سے انہوں نے پھولوں کو مجسم کردار بنا کر پیش کیا۔ سورج مکھی پھول سورج سے اس قدر عشق کرتا ہے کہ وہ سورج کی طرف اپنا رخ بدلتا رہتا ہے اور رات ہوتے ہی مرجھا جاتا ہے۔ اس موقع پر شوکت محمد کی نئی کتاب نیرنگ خیال کا تعارف کتاب کے مؤلف ارشد ندیم نے پیش کیا۔ آخر میں سکریٹری نے شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ اگلی نشست14/ دسمبر2024ء کو ہوگی۔ اس موقع پر سجاد رضوی،عباس زیدی،رفعت جمال نے خاص طور سے شرکت کی۔

Related posts

طب یونانی کے تئیں صوبائی حکومتوں کا رویہ افسوس ناک – ڈاکٹر ڈی آر سنگھ

www.journeynews.in

بی ایس ایف ملک کی سرحدوں کے دفاع کا ایک اہم سطو ن ہے۔ وزیراعظم

www.journeynews.in

ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے سولر ماڈیول بنانے والوں میں سے ایک کے طور پر ابھرے گا۔ آر کے سنگھ

www.journeynews.in