ابوظہبی، 24 جولائی، 2025 (وام)–متحدہ عرب امارات نے جنگ زدہ غزہ کے مرکزی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کے کنووں کی مرمت اور بحالی کا عمل تیز کر دیا ہے، جو انسانی ہمدردی پر مبنی بڑے آپریشن ’الفارس الشهم 3‘ کا اہم حصہ ہے۔اس منصوبے میں شارجہ چیریٹی انٹرنیشنل، صقر بن محمد القاسمی فاؤنڈیشن، اور دار البر سوسائٹی جیسے اماراتی فلاحی ادارے شریک ہیں، جب کہ یہ سرگرمیاں غزہ کی کوسٹل میونسپل واٹر اتھارٹی کے ساتھ قریبی رابطے میں انجام دی جا رہی ہیں۔ مقصد ہے کہ تباہ حال پانی کے نظام کو بحال کر کے لاکھوں شہریوں کو زندگی کی بنیادی سہولت — پانی — فراہم کی جائے۔یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ کے رہائشی شدید پانی کے بحران سے دوچار ہیں۔ تباہ حال انفراسٹرکچر، بند ڈیسالینیشن پلانٹس اور ایندھن کی شدید قلت نے صورتحال کو مزید ابتر بنا دیا ہے، جہاں نہ صرف پیاس بلکہ امراض، غذائی قلت اور بچوں میں کمزوری جیسے مسائل سر اٹھا چکے ہیں۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے جاری یہ منصوبہ کنووں کی مشینری، پمپوں اور جنریٹرز کی مرمت اور بند پڑے واٹر سورسز کو دوبارہ فعال کرنے جیسے اقدامات پر مشتمل ہے۔ اس کا مقصد ہے کہ ہزاروں فلسطینی شہریوں کو فوری طور پر صاف پانی کی رسائی دی جا سکے، تاکہ انسانی بحران پر کسی حد تک قابو پایا جا سکے۔
یاد رہے کہ ’الفارس الشهم 3‘ کے تحت ہی مصر سے صاف پانی کی فراہمی کے ایک علیحدہ منصوبے پر بھی کام ہو رہا ہے، جس کا مقصد رفح اور خان یونس کے ساحلی علاقوں (المواسی) میں مقیم چھ لاکھ سے زائد افراد کو ریلیف دینا ہے۔ یہ منصوبہ موجودہ بحران کے دوران ایک اسٹریٹجک اور وقتی ضرورت کے تحت ترتیب دیا گیا ہے۔