نئی دہلی، 15 اگست۔ ایم این این۔ ہندوستان خلائی شعبے میں خود کفیل بننے کی سمت میںکام کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ مستقبل قریب میں ملک کا اپنا خلائی اسٹیشن ہوگا۔لال قلعہ سے یوم آزادی کے موقع پر اپنے خطاب میں پی ایم مودی نے کہا کہ قوم کو اپنے خلائی شعبے پر فخر ہے۔”آئی اے ایف کے گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) سے واپس آچکے ہیں۔ جلد ہی وہ ہندوستان واپس آجائیں گے۔ ہم خلائی شعبے میں خود انحصار بننے پر کام کر رہے ہیں، گگنیان کے آغاز کی تیاری کر رہے ہیں، جو ہندوستان کا اہم انسانی خلائی پرواز پروگرام ہے۔ ہم اپنا خلائی اسٹیشن بنائیں گے۔” وزیر اعظم نے زور دیا۔بین الاقوامی خلائی سٹیشن کا دورہ کرنے والے ہندوستان کے پہلے خلاباز کے طور پر، شکلا نے اپنی لگن، ہمت، اور علمی جذبے کے ذریعے ایک ارب خوابوں کو متاثر کیا ہے۔ راکیش شرما کے 1984 کے اوڈیسی کے بعد وہ خلا میں سفر کرنے والے دوسرے ہندوستانی خلاباز بن گئے۔انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو( کے مطابق، شکلا نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر جو تجربہ حاصل کیا ہے وہ ہندوستان کے گگنیان انسانی خلائی پرواز کے مشن کے لیے انتہائی قیمتی ہوگا۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ حالیہ دنوں میں لائی گئی اصلاحات نے 300 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کو فعال کیا ہے جو خلائی شعبے میں کام کر رہے ہیں۔پی ایم مودی نے کہا، "ہزاروں نوجوان ہندوستان کے خلائی خواب پر کام کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے نوجوانوں کی طاقت ہے، یہی ہمارے نوجوانوں میں اعتماد ہے۔پچھلے مہینے، اسرو نے ایک اہم انجن کی کامیاب ترقی کے ساتھ گگنیان مشن کے قریب ایک قدم اٹھایا۔ گگنیان سروس ماڈیول پروپلشن سسٹم (ایس ایم پی ایس) کے دو ہاٹ ٹیسٹ مکمل ہو چکے ہیں۔گگنیان پروگرام کا مقصد زمین کے نچلے مدار میں عملے کے ساتھ خلائی جہاز بھیجنے کی ہندوستان کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے۔ اسرو کا مقصد اس سال گگنیان مشن کے تحت کم از کم دو اہم پروجیکٹوں کو شروع کرنا ہے۔ بغیر عملے کے مداری ٹیسٹ مشن ہندوستان کے انسانی خلائی پرواز کے پروگرام کی راہ ہموار کرے گا۔ یہ عملے کی حفاظت اور بحالی کے لیے نظام کی توثیق کرے گا۔دریں اثنا، ہندوستانی خلائی اسٹارٹ اپس نے اس سال مارچ تک 430 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔