میدانتا اسپتال اور یونانی ڈاکٹروں کی ٹیم نے ہزاروں مریضوں کا علاج کیا۔ مفت خون، شوگر، بی پی، ای سی جی ٹیسٹ کے علاوہ ادویات بھی دی گئیں۔
ویشالی (بہار) آج بھی گاؤں میں صحت کی خدمات پوری طرح سے دستیاب نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہارکے ایمس جیسے سرکاری اسپتالوں میں بھیڑدیکھی جا سکتی ہے۔ جبکہ ملک اورریاستی حکومتوں نے عوام کوصحت کی خدمات فراہم کرنے کے لئے تمام اسکیمیں شروع کی ہیں، لیکن غیرسرکاری تنظیمیں عوام کوصحت کی بہترخدمات فراہم کرنے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ کرنیجی فاؤنڈیشن (رجسٹرڈ) نے ویشالی ضلع کے بال پٹیڑھی بیلسرکے گرام پنچایت کرنیجی میں 2 روزہ "کرنیجی مہوتسو” کے پہلے دن "مفت میڈیکل کیمپ” کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ یونانی حکیم عبدالسلام فلاحی اورحکیم محمد امجد علی کی قیادت میں 10 یونانی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بھی اس تقریب میں موجود تھی۔
کرنیجی کے علاوہ دور دراز سے لوگ شدید گرمی کے باوجود مفت میڈیکل کیمپ میں آنے لگے۔ جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم مریضوں کا بروقت علاج کررہی تھی اورانہیں ادویات دے رہی تھی۔ وہیں ڈاکٹروں کی جانب سے بلڈ، شوگراوربلڈ ٹیسٹ کرانے کے علاوہ بی پی، ای سی جی چیک کرنے کے لئے لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔
دوسری جانب میدانتا اسپتال کے کارڈیالوجسٹ ڈاکٹرایس کے تنیزا نے رپورٹرسے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرمی کے باوجود مریضوں کی لائن نہیں ٹوٹ رہی ہے۔ ہماری ٹیم نے پورے دن کے کیمپ میں تقریباً 500 مریضوں کی عیادت کی اورخون، شوگر، بی پی، ای سی جی ٹیسٹ کے ساتھ ادویات بھی دیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی گاوں میں اس طرح کا انعقاد اب تک میں نے نہیں دیکھا، لیکن کرنیجی فاؤنڈیشن اور ہم ہندوستانی تنظیم نے کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا، جس کے لئے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اسی طرح آل انڈیا یونانی طبی کانگریس بہار کے صدر ڈاکٹر حکیم عبدالسلام فلاحی اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شمیم اخترنے نامہ نگار کوبتایا کہ یونانی ڈاکٹروں نے دن بھر 500 مریضوں کا علاج کیا۔ تمام مریضوں کو مفت دوائیوں کے ساتھ ساتھ شوگر، بی پی چیک کیا گیا۔ کرنیجی فاؤنڈیشن کی ٹیم اس کامیاب انعقاد کے لئے مبارکباد کی مستحق ہے، جس نے ایسے دیہی علاقوں کے لوگوں کو ان کی دہلیزپرمفت علاج اوردوائیاں مہیا کرائیں۔
کرنیجی فاؤنڈیشن کے بانی اورکرنیجی پنچایت کے سابق سربراہ محمد ظہیرالدین اورہم ہندوتانی تنظیم کے صدر ایم نظام الدین نے میدانتا اوریونانی ڈاکٹروں کی ٹیم کوشیلڈ دے کراورشال پہناکر اعزاز سے نوازا۔