شیخ محمد بن زاید النہیان اور بھارت کےوزیر اعظم نریندر مودی نے آج مفاہمت کی تین یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب میں شرکت کی۔
ان معاہدوں کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون اور شراکت داری کو متحرک کرنا ہے۔ مفاہمت ناموں کا تبادلہ وزیر اعظم مودی کے متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے کے دوران کیا گیا جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے گزشتہ سال جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (CEPA) پر دستخط کرنے کے بعد دونوں ملکوں کے بڑھتے ہوئے تعلقات کی رفتار کو جاری رکھنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
آج جن معاہدوں کا تبادلہ کیا گیا ان میں کلیدی مقامی کرنسیوں (درہم/روپے) میں تجارتی تبادلے کا معاہدہ ہے جو کرنسی کے تبادلے سے منسلک اخراجات کو کم کرکے دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دے گا۔
اس معاہدے کا تبادلہ متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کے گورنر خالد محمد بالاما اور ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانتا داس کے درمیان ہوا ۔ متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک اور ریزرو بینک آف انڈیا کے درمیان دوسرامفاہمت نامہ تیزی سے ادائیگی کے نظام، کارڈز اور پیغام رسانی کے نظام کے روابط کے سلسلے میں تعاون سے متعلق ہے۔
اس کا تبادلہ بھی خالد محمد بالاما اور شکتی کانت داس کے درمیان ہوا ۔ ابوظہبی کے محکمہ تعلیم اور علم، ہندوستانی وزارت تعلیم اور انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی ) دہلی کے درمیان تیسرے مفاہمت نامے کا تبادلہ ہوا۔ یہ معاہدہ آئی آئی ٹی دہلی۔ ابوظہبی کے قیام سے متعلق ہے اور اپنے لوگوں کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے دونوں ممالک کی مشترکہ مرضی کی نمائندگی کرتا ہے۔
اس ایم او یو کا تبادلہ ابتدائی تعلیم کی وزیر مملکت سارہ المسلم ،متحدہ عرب امارات میں ہندوستان کے سفیر سنجے سدھیر اور ڈائریکٹر انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی۔دہلی پروفیسر رنجن بنرجی کے درمیان ہوا۔