ہریانہ شوبھا یاترا کے منتظمین پر مقدمہ درج کیا جائے۔
شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمدنے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ قرآن کریم کااحترام کریں نیز قرآن کریم کے مفہوم کو سمجھ کر عمل کر یں۔
انہوں نے میوات میں بھیانک تشدد کی شدید مذمت کی اور ہریانہ کے عوام سے پرزور اپیل کی کہ حالات کو معمول پر لانے میں انتظامیہ کی مدد کریں گنگا جمنی تہذیب و امن وسلامتی کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ گروگرام کی انجمن مسجد کے امام اور وہاں موجود لوگوں پر رات کے اندھیرے میں حملہ کرنے والوں پر اور مسجد میں آگ لگانے والوں پر قانونی کاروائی کی جائے۔مسجد کے امام حافظ سعد کی وفات پر شدید غم کا اظہار کرتے ہوئے مفتی مکرم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لنچنگ میں ہلاک ہونے والوں کے ورثاء کومعقول معاوضہ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس فساد کی ذمہ داری یا ترا (ریلی) کے منتظمہ کمیٹی پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے منصوبہ بندی کرکے اقلیتی فرقہ کو نشانہ بنا یا۔پولیس فورس کی موجودگی میں جو فسا د برپا ہوا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔یاتراوالے ہتھیار لے کر کیوں آئے تھے ان سب باتوں کی اعلی سطحی انکوائری ہونی چاہئے۔
مفتی مکرم نے جے پور ممبئی ایکسپریس میں چلتی گاڑی میں آر پی ایف کے جوان کے ذریعہ حملے کی بھی شدید مذمت کی اورملزم کو جلد از جلد سخت سے سخت سزا دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔افسوس کی بات یہ ہیکہ اس نے مسلمانوں کی شناخت کرکے ان کوہلاک کیا یہ نسل کشی کی بدترین مثال ہے۔آئندہ ٹرین میں کوئی حملہ نہ ہو اس کیلئے موثر کارروائی کی جائے اور اقلیتوں کے جان و مال کی حفاظت کویقینی بنایا جائے۔