آبروئے غزل کی لاج تھے فراق
گورکھپور ۔۔ معروف اُردو شاعر فراق گورکھپوری کے یومِ پیدائشیں کے موقع پر شہر کی فعال تنظیم فراق لٹریری فاؤنڈیشن کی جانب سے شعری نشست کا اہتمام کیا گیا ۔ پروگرام کے کنوینر اور فاؤنڈیشن سے صدر ارشد جمال سامانی کے دولت کدہ پر منعقد ہونے والی بزم میں فراق گورکھپوری کی شاعری کے حوالے سے شعراء کرام نے اپنا کلام پیش کیا ۔ صدارت ڈاکٹر ستیا پانڈے ، مہمانِ خصوصی قاضی کلیم الحق اور نظامت فرخ جمال نے کی۔
پروگرام کی صدارت فرما رہی سابق میئر ڈاکٹر ستیا پانڈے نے کہا کہ فراق صاحب کی شاعری میں شرنگار رس پوری روانی کے ساتھ موجود ہے ۔ اُنھوں اپنی شاعری میں ہندوستانی کلچر کو باخوبی پیش کیا ہے۔
فراق لٹریری فاؤنڈیشن کے سرپرست ڈاکٹر فیضان نے فراق گورکھپوری کی شاعری کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کی ولی دکنی سے لیکر میر و غالب نے اردو کو ایسی آب حیات بلا یا ہے جو آج بھی زندہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ فراق صاحب گرچہ اردو کے آدمی نہیں تھے لیکن وہ انگریزی کے بڑے شاعر شیکسپیر کے ہم پلہ ضرور تھے اور دوسرے شاعروں میں ان کی جیثیت نگینے والی تھے۔
اس موقع پر ارشد جمال سمانی نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ فراق گورکھپوری کو یاد کرنا ہم گورکھپور والوں کا فرضِ اولیں ہے ۔ کیونکہ فراق صاحب نے گورکھپور کی شناخت پوری دنیا میں کرائی ۔ ادب کی دنیا میں فراق گورکھپوری کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہے ۔ مجھے فخر ہے کہ مَیں نے فراق کو دیکھا ہے ۔
فراق گورکھپوری پر ادبی گفتگو کے بعد شعری دور چلا۔ جن شعراء کے کلام پسند کئے گئے ، وہ کچھ اس طرح ہیں ۔
مسکان ہے ہونٹوں پر اور درد ہے سینے میں
ایک سانس کا انتر ہے مرنے اور جینے میں
۔۔۔۔۔۔۔۔ سبھاش یادو
اسکو آنا تھا ،نا آئگا ، نا آئے لیکن
اسکی یادوں سے کہو مجھ کو ماننے آئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قاضی کلیم الحق
لذّتِ غم سے جب آشنا ہو گئے
زخم دل سب کے سب لب کشا ہو گئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فرّخ جمال
فن شعر و شاعری کی لاج تھے
آبروئے غزل کی لاج تھے فراق
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نسیم سلیم پوری
ہر گھڑی گھٹن میں تھا ، ہر گھڑی تھا وحشت میں
آج تیری یاد آئی آج دل کو راحت ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاکر علی شاکر
لفظ ہر یادگار ہے تیرا
آج بھی انتظار ہے تیرا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پریم ناتھ
دل کی باتیں زبان پے لاؤ تو
کوئی تازہ غزل سناؤ تو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اجے یادو
کون کہتا ہے پروش پردھان سماج ہے
گھر سے باہر تک ناری کا سامراج ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ راج کمار سنگھ
پروگرام میں فیصل جمال،افضل جمال،جمیل خان ،صبح الدین ایڈووکیٹ وغیرہ موجود تھے ۔