28.1 C
Delhi
نومبر 3, 2024
سعودی عربنیوز - سعودی عرب

سعودی عرب میں ایک لاکھ شہریوں کوڈیجیٹل ملازمتوں کی تربیت دینے کا منصوبہ

سعودی عرب نے’’فیول‘‘ (ایندھن) کے نام سے کورسرا کے تعاون سے ایک نیا تربیتی پروگرام شروع کیا ہے۔اس کا مقصد اس اقدام کے پہلے سال میں ایک لاکھ سعودی شہریوں کو زیادہ طلب کی حامل ڈیجیٹل ملازمتوں کے لیے درکار ہُنر،مہارتوں اور اسناد سے آراستہ کرنا ہے۔

سعودی عرب کی وزارتِ مواصلات اورانفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم سی آئی ٹی)، سعودی ڈیجیٹل اکیڈمی (ایس ڈی اے) اور کورسرا نے نیشنل ای لرننگ سنٹر (این ای ایل سی) کے تعاون سے یہ نیا تربیتی پروگرام شروع کیا ہے۔تبدیلی کے اس پروگرام کے کورسز سعودی ڈیجیٹل اکیڈمی کے ذریعے پیش کیے جائیں گے۔یہ پروگرام نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انھیں سعودی ڈیجیٹل لیبر مارکیٹ میں زیادہ مانگ کی حامل مہارتوں سے لیس کرنے کے لیے ایم سی آئی ٹی کے اقدامات میں سے ایک ہے۔یہ شراکت داری سعودی شہریوں بشمول ملازمتوں کے لیے سرگرداں افراد، انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کے شعبے میں مہارت حاصل کرنے کے خواہاں ملازمین،جامعات سے فارغ التحصیل ہونے والے گریجوایٹس اور سعودی نوجوانوں کی خدمت کرے گی۔زیادہ مانگ کی حامل ملازمتوں کے آٹھ شعبوں میں 40 سے زیادہ تیار کردہ لرننگ ٹریکس اور 200 تربیتی کورسز کے ساتھ ، یہ پروگرام سعودی شہریوں کو لچکدار ، مفت سیکھنے اور تربیت کے راستے مہیّا کرے گا تاکہ وہ آئی سی ٹی میں روزگار کے اُبھرتے ہوئے مواقع تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ضروری مہارتیں سیکھ سکیں۔مزید برآں، اعلیٰ عالمی کمپنیوں کے ماہرین کی رہنمائی کے ساتھ، یہ پروگرام سعودی ٹیلنٹ اور ممکنہ آجروں کے درمیان ایک پُل کا کام کرے گا اور سیکھنے والوں کو ملازمت کی مارکیٹ میں پھلنے پھولنے کے لیے ضروری مہارتوں سے لیس کرے گا۔اس سے مملکت کی ڈیجیٹل معیشت کو بہت فائدہ ہوگا ، صنعت کی ترقی اور زیادہ خوش حالی کو فروغ ملے گا۔

سعودی ڈیجیٹل اکیڈمی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) محمد السحیم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ شراکت داری ملک کے نوجوانوں کی ڈیجیٹل صلاحیتوں کو بڑھانے اور انھیں ’’ڈیجیٹل معیشت کے دورمیں کامیابی کے لیے درکار ضروری آلات سے لیس‘‘ کرنے کے اکیڈمی کے عزم کے عین مطابق ہے۔السحیم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ پروگرام ہُنر مند پیشہ ور افراد کی ایک نسل کی تیاری و تشکیل میں کردار ادا کرے گا جو ڈیجیٹل معیشت کی ترقی پر اپنی شناخت بنائیں گے اور جی ڈی پی میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔اس طرح ٹیکنالوجی اور جدّت طرازی کے علاقائی مرکز کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو تقویت ملے گی۔دنیا کے سب سے بڑے آن لائن لرننگ پلیٹ فارمز میں سے ایک کورسرا کے سی ای او جیف میگیونکالڈا نے کہا کہ’’ایک ایسے دور میں جہاں ڈیجیٹل تبدیلی، مصنوعی ذہانت اور دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز صنعت کی نئی طلب پیدا کر رہی ہیں، ایم سی آئی ٹی اور ایس ڈی اے کے ساتھ ہماری شراکت داری سعودی عرب کی افرادی قوت کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کی سمت میں ایک فیصلہ کن قدم ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ سعودی شہریوں کو ڈیجیٹل مہارتوں اور اسناد سے آراستہ کر کے مملکت ایک ہنر مند ٹیلنٹ پول تیار کررہی ہے جس سے نہ صرف روزگار میں اضافہ ہوگا بلکہ خطے میں ڈیجیٹل تبدیلی اور معاشی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔

این ای ایل سی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عبداللہ الولیدی نے کہا:’’ہم اپنے مربوط ماحولیاتی نظام فیوچر ایکس کے ذریعے مارکیٹ کی ضروریات کی بنیاد پر قابلِ اعتماد، اعلیٰ معیار کے ہُنر سیکھنے اور ترقی کے مواقع مہیّا کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ ایم سی آئی ٹی، ایس ڈی اے اور کورسرا کے ساتھ اس شراکت داری سے مملکت میں انسانی صلاحیتوں کی ترقی میں تیزی آئے گی‘‘۔

سعودی عرب کی وزارتی کونسل نے قومی ای لرننگ مرکز کو ایک آزاد ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔اس کا مقصد آن لائن تعلیم میں اعتماد کو بڑھانا، متعلقہ تاحیات آن لائن تعلیم تک مساوی رسائی کو آسان بنانا اور سب کے لیے قابل اعتماد آن لائن تعلیم مہیّا کرنے کے لیے پائیدار جدت طرازی کی قیادت کرنا ہے۔

Related posts

سعودی عرب میں نئے بزنس وزیٹر ویزے کا اجراء

www.journeynews.in

بی جے پی لیڈر کی ہائی کورٹ میں اپیل – بغیر دستاویزات کے نوٹ بدلنے پر پابندی

www.journeynews.in

سوڈانی عازمین حج کا پہلا قافلہ جدہ بندرگاہ پہنچ گیا

www.journeynews.in