نئی دلی۔31؍ اگست۔ ایم این این۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو کہا کہ آج دنیا شمال۔جنوب اور مشرق۔مغرب میں بٹی ہوئی ہے اور یہ ہندوستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ منقسم اقوام کو ایک ساتھ لایا جائے۔انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستان کی G20 صدارت ایک ایسے وقت میں ”بہت اہم” ہے جب دنیا اچھی صحت، اچھی تعلیم، اچھی غذائیت، اچھا پانی، اچھی توانائی کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے چیلنجوں سے نبرد آزما ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا شمال میں ترقی یافتہ ممالک اور جنوب میں ترقی پذیر ممالک میں تقسیم ہے اور یوکرین کی جنگ کی وجہ سے ممالک مشرق اور مغرب میں پولرائز ہو رہے ہیں۔ ہم اس سب کے بیچ میں ہیں، لہذا یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم منقسم دنیا کو ایک ساتھ لائیں۔جے شنکر نے یہاں ہندو کالج میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی جنگ نے دنیا کے لیے بہت سے مسائل بھی پیدا کیے ہیں۔ اس نے ایندھن کی قیمتوں، اناج کی دستیابی اور قیمتوں اور کھادوں کی دستیابی اور قیمتوں کو متاثر کیا ہے، جس سے عالمی معیشت متاثر ہوئی ہے۔ دنیا اچھی صحت، اچھی تعلیم، اچھی غذائیت، اچھا پانی، اچھی توانائی اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے چیلنجوں سے نبرد آزما ہے۔ اس مدت میں G20 کی ہندوستان کی صدارت بہت اہم ہے۔ وزیر نے نوٹ کیا کہ ہندوستانیوں کو ملک کی حکمرانی، معیشت، ٹیکنالوجی اور آزاد خارجہ پالیسی کی وجہ سے دنیا میں عزت دی جاتی ہے۔’ ‘بھارت کئی طریقوں سے کووڈ وبائی مرض سے بہت تیزی سے صحت یاب ہوا ہے، جب کہ بہت سے ممالک ٹھیک طرح سے صحت یاب نہیں ہو سکے تھے…مستقبل میں ایک دن جب آپ پیچھے مڑ کر دیکھیں گے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ سال 2023 ہندوستان کے لیے بہت اہم تھا۔ جے شنکر نے زور دے کر کہا کہ ‘امرت کال’ کے اگلے 25 سال ہندوستان کے لیے بہت اہم ہیں جس میں ‘ ہمیں ایک ترقی یافتہ ملک بننا ہے’ ۔ اس میں نوجوان اہم کردار ادا کریں گے۔ آج کے وقت میں، ملک کے نوجوانوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ان کا کام، خواب، خواہشات، کامیابیاں اب ہندوستان کی سرحدوں تک محدود نہیں ہیں۔