نئی دہلی،26/اکتوبر(نمائندہ):درگاہ حضرت نظام الدین اولیا کے سجادہ نشین الحاج صوفی سید محمد کاشف علی نظامی نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ میں معصوموں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کااظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرائیل اورفلسطین میں جاری خونریزی اور سنگین حالت کے سلسلے میں جنگ کو بند کر نے کے سلسلے میں امن وامان کی شدید ضرورت ہے،بالخصوص دونوں ممالک کے حالت کو بہتربنا نے کیلئے عالمی طاقتوں کو اہم رول ادا کر نے کی ضرورت ہے۔انہوں نے واضح کہاکہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے،لہذادونوں طرف ہی انسانیت کا قتل ہو رہا ہے،البتہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہو نا بیحد ضروری ہے،ہرحالت میں انسانی رشتو ں کی پاسداری ہو نی چاہئے نیز فلسطین کے حالات بیحد خراب ہیں اورانسانیت کا برا حال ہورہاہے، بالخصوص بچوں اور عورتوں کے قتل عام پر شدید دکھ ہو رہا ہے، جو کسی بھی صورت میں جائز نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔صوفی کاشف علی نظامی نے مزید کہاکہ پوری دنیا کو اسوقت امن کے قیام کیلئے فوری آگے آنا چاہئے اوراس جنگ کو فوراً روکا جانا چاہئے، کیو نکہ جنگوں میں معصوم مارے جاتے ہیں، بے گناہوں کی جان جاتی ہے،جان ومال کا بڑا نقصان ہوتا ہے جسکی بھرپائی صدیوں بعدبھی نہیں کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی میں لاشو ں کا بچھنا انتہائی شرمناک ہے، لہذانسانی خون کی قیمت ہے اور اسکو بہانے کی اجازت کسی کو نہیں دی جانے چاہئے۔ الحاج کاشف نظامی نے کہاکہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں اوریہ بات ساری دنیا کو پتہ ہے، اسکے باوجود افسوسناک عمل وقت وقت پر دیکھنے کو ملتارہتاہے، جسکی اجازت کوئی بھی مذہب نہیں دے سکتا۔انہوں نے انسانی جان کی حرمت اور بے گناہ شہریوں کی حفاظت کیلئے انکی قومیت، نسل یامذہبی وابستگی سے قطع نظر پر زور دیا ہے،یہ مذمت انسانیت کے اصولوں کو برقرار رکھنے اور شہریوں کیخلاف کسی بھی شکل میں تشدد کی مذمت کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے، کیو نکہ اسلام امن و انصاف کو ہمیشہ فروغ دیتا ہے،لہذااسلام میں زندگی کی حرمت اورتشدد کی ممانعت گہرے طور پر جڑے اصول ہیں، یہاں تک کہ تنازعات کے وقت بھی قرآن واضح طور پر بے گناہ افراد کیخلاف تشدد کی مذمت کرتا ہے، خواتین، بچوں اور غیر مسلح افراد کے تحفظ پر زور دیتا ہے،جو ان لوگوں کی حفاظت کے اصول کو واضح کرتی ہے جو کمزور ہیں اور دشمنی میں ملوث نہیں ہیں۔سیدکاشف نظامی نے کہا کہ یہ وقت آگ میں گھی ڈالنے کا نہیں ہے بلکہ امن اور انسانیت پر مبنی اقدامات کرنے کا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ بیت المقدس کے تقدس کی پامالی کی اجازت بھی کسی کو نہیں دی جاسکتی ہے اور یہ ہمارا قبلہ اول بھی ہے اور اس نے اپنی گود میں انبیاء کی پرورش بھی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی اہنسا نامی تہذیب ہی اس جنگ کا حل ہے اور دنیا میں جتنی جنگیں دیکھنے کو ملی ہیں سب کا حل اہنسا ہی ہے اور یہی ہم سب کا دھرم ہونا چاہئے اوراسی کی بنیادپرمسئلہ کا حل نکالا جانا چاہئے، ساتھ ہی ہماری اپیل ہے کہ حالات کو بہتر بنا نے کیلئے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کو اقدامات اٹھا نے کی ضرورت ہے