30.1 C
Delhi
نومبر 8, 2024
پریس ریلیزخبریں

مہاراشٹر ایم ای پی کے نعروں سے گونج رہا ہے:سنیتا

ہمارے کارکنان مستعدی سے عوام تک پہنچ رہے ہیں:ڈاکٹر نوہیرا شیخ
نئی دہلی (نیوز ریلیز) ملک کی ایکونومک راجدھانی ممبئی سے مہم چلاتی ہوئی مہاراشٹر کی ریاستی صدر سنیتا تاپسندریہ جی پوری ریاست میں پہنچ کر پارٹی کی شاخ کو مضبوط بنا رہی ہیں۔ ریاست کے تمام ضلعوں میں اپنی کمیٹیوں کے ذریعہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اور پارٹی کی بات کو لوگوں میں رکھ رہی ہیں۔ چھوٹی چھوٹی مجلسوں، محلہ وار بیٹھکوں کے درمیان آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کے لائحہ عمل کو بہت کھل کر بیان کر رہی ہیں۔ مہاراشٹر صدر محترمہ سنیتا تاپسندریہ جی نے بتایا کہ آج ملک سمیت مہاراشٹر اس بات سے واقف ہو چکا ہے کہ آنے والے سیاسی ایام میں ایم ای پی اور عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی قیادت کو کوئی فراموش نہیں کر سکے گا۔ اپنے کارکنان کے جہد مسلسل سے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ خوش ہوتے ہوئے کہتی ہیں کہ ہماری پارٹی ممبران عوام تک پہنچ بنانے میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔ یہی لگن اور مستعدی پارٹی کو ملک کے لئے اور ملک میں بسنے والے ہم وطن باشندوں کے لئے سنہری دور کا آغاز کرے گا۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ ہمارے کارکنان بلا خوف وخطر گاﺅں گاﺅں اور محلوں محلوں میں عوام کے رو برو پہنچ کر ان سے پارٹی قیادت کو تسلیم کرنے کے لئے اپیل کر رہے ہیں۔ آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی عوام کی پہلی پسند بنے اس کے لئے ہم دل و جان سے لگ کر ملک میں حب الوطنی کے جذبے کو عام کریں گے، اور ملک کو ایک بار پھر سونے کی چڑیا بنانے کے لئے ہر وہ ممکن کوشش کریں گے جو ہم سے ہو سکے گا۔ ان باتوں کی معلومات مطیع الرحمن عزیز کل ہند صدر برائے اقلیتی شعبہ نے اپنے جاری ایک پریس ریلیز میں دی ہے۔
مطیع الرحمن عزیز نے مزید بتایا کہ اس طرح کے بہت سارے کارہائے نمایاں عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی سرکردگی میں کیا جا رہا ہے۔ یہی نہیں بلکہ اس طرح کے ہزاروں اور لاکھوں امور ہیں جن کو انجام دینا باقی ہے، جنہیں وقت کے ساتھ ساتھ تکمیل کو پہنچایا جائے گا۔ سماجی کارکن کے طور پر مشہور عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے عزائم میں وہ تمام ملک بھر کے امور اور پیچیدگیاں شامل ہیں جنہیں بہت پہلے انجام دے دئے جانے چاہئے ، لیکن ہمارے ملک کی بدقسمتی کہ پیارے وطن کو وہ جگر والے لوگ حاصل نہ ہو سکے۔ تفصیلی طور پر بتایا گیا کہ بچوں کی تعلیم کے متعلق لوگوں میں بیداری پیدا کرنا۔ خاص طور پر ملک کے ان حصوں میں تعلیمی مراکز کا قیام کرنا جہاں تعلیم کی شرح کم ہے یا معیار کے مطابق نہیں ہے۔ ان طلبائ میں اعلیٰ تعلیم کے لیے بیداری اور حوصلہ افزائی کرنا جو اپنی انتہائی غربت کی وجہ سے درمیان میں ہی تعلیم چھوڑ دیتے ہیں۔ انتخابات عوامی مسائل اور ترقی کی بنیاد پر لڑنے کیلئے لوگوں کے اندر بیداری پیدا کرنا۔ خواتین کو ترقی کے سفر میں بہتر زندگی گزارنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرکے انہیں پراعتماد بنا کر تعلیم یافتہ ، ہنر مند اور خود انحصار بنانا۔ رشوت خوری اور بدعنوانی کے خلاف جدید ٹیکنا لوجی کے ذریعہ لوگوں کو بیدار کرنا۔ ملک کے تمام طبقہ کے لوگوں میں اتحاد اور ہم آہنگی کا احساس پیدا کرنا، کیونکہ ہمارا ملک مختلف مذاہب اور مختلف ثقافتوں اور روایات کا ملک اور امن کا گہوارہ ہے۔بینکوں کی طرف سے لوگوں کو سود پر قرض کی لعنت کو ختم کرنا اور ان کے درمیان سود سے پاک قرضوں کے نظام کو متعارف کرانے کیلئے لوگوں کے درمیان تعاون کا جذبہ پیدا کرنا۔ہر ممکن طریقے سے لوگوں کو آئین کے بارے میں معلومات فراہم کرنا، جس میں ان کو بھارت کے آئین کے تحت دیے گئے دوسرے تمام شہریوں کی طرح برابر کے حقوق ملتے ہیں، اور انہیں اپنے بنیادی حقوق کے بارے میں سب کچھ جاننے کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرنا تاکہ وہ وقت پر اپنے حقوق کو حاصل کر سکیں اور ترقی کی رفتار میں خود کو شامل کر سکیں۔
تعلیم یافتہ بے روزگار افراد کو ملازمت سے منسلک کرنے کے لئے ماحول تیار کرنا۔دیہاتوں، محلوں، قصبوں، شہروں وغیرہ میں امن اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے حکومت سے تعاون کرنا کیونکہ امن اور ہم آہنگی آپسی بھائی چارہ ملکی سلامتی اور ترقی کے لئے بنیادی چیز ہے جسے برقرار رکھنے اور فروغ دینے کی بہت سخت ضرورت ہے۔ایسی کالونیوںیا علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا مناسب انتظام کرنا جہاں انتظامیہ کی طرف سے پینے کا پانی مناسب طریقے سے فراہم نہیں کیا جاتا ہے۔سود کی لعنت کے رواج کو ختم کرکے بغیر سود کے قرض فراہم کرانا اور آگے بڑھنے کی کوشش کرنے والوں کو ہر ممکن طریقے سے ان کی ضروریات میں مدد فراہم کرنا ہے۔ایسے لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرنا جو ملک کی مختلف جیلوں میں قید ہیں اور اپنی غربت کی وجہ سے وہ کورٹ کچہری کے اخراجات کو برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ان کو مالی تعاون کے ساتھ قانونی مدد فراہم کرنا۔غریب اور محتاج لوگوں کو بہترین تجاویز اور بہترین مشورے دینا تاکہ مہنگائی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ان کو مدد فراہم کی جاسکے، کیونکہ اس وقت مہنگائی انتہائی سنگین مسئلہ ہے اور ملک کا ہر شخص مہنگائی سے متاثر ہورہا ہے۔ شراب اور دوسری نشیلی چیزوںکے استعمال کے نقصانات اور اس کے استعمال کے خوفناک نتائج کے بارے میں آگاہ کرنا، ساتھ ہی ساتھ انہیں ان اشیا کا استعمال نہ کرنے اور اس سے بچاﺅ کے لئے رہنمائی کرنا۔

Related posts

تعلیم کی چابی سے کامیابی کا ہر دروازہ کھولا جا سکتا ہے: سید محمد اشرف کچھوچھوی

www.journeynews.in

جامعہ نسواں السلفیہ تروپتی میں سشماہی تعطیل شروع

www.journeynews.in

ہومتھن پراپرٹی ایکسپو 2024 میں ہیرا گروپ کو دعوت

www.journeynews.in