19.1 C
Delhi
فروری 15, 2025
یو اے ای

مکتوم بن محمد: 2025 کا وفاقی بجٹ اسٹریٹجک مقاصد کے حصول اور شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے اہم قدم

دبئی کے پہلے نائب حکمران، نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ عزت مآب شیخ مکتوم بن محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ، “2025 کا وفاقی بجٹ صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی قیادت اور عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کی ہدایات کے تحت دانشمندانہ اور آگے کی سوچ پر مبنی ترقی کے لئے متحدہ عرب امارات کے مسلسل عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ آئندہ سال کا بجٹ ہمارے شہریوں اور رہائشیوں دونوں کی فلاح و بہبود اور خوشحالی کو یقینی بناتے ہوئے پائیدار ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لانے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔”

نائب صدر و وزیر اعظم متحدہ عرب امارات اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی صدارت میں متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے مالی سال 2025 کے لیے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بجٹ 71.5 ارب درہم کا ہے، جس میں آمدنی اور اخراجات دونوں کو متوازن رکھا گیا ہے۔ اس کا مقصد مالیاتی استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔

شیخ مکتوم بن محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ، "یہ نیا بجٹ مالی وسائل کو بہتر بنانے اور حکومت کی آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانے کے ذریعے متحدہ عرب امارات کے اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کی جانب ایک اور اہم قدم ہے۔ ہم تعلیم، صحت اور سماجی بہبود جیسے اہم شعبوں کی مسلسل حمایت کے لیے پرعزم ہیں۔ اس لیے ہم اخراجات اور آمدنی کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ بجٹ کو متحدہ عرب امارات کی اقتصادی اور سماجی ترقی کی جاری کوششوں کی حمایت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ طویل مدتی پائیدار ترقی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ کا مقصد زندگی کے معیار کو فروغ دینا، شہریوں اور رہائشیوں کو بے مثال خدمات فراہم کرنا، اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مستقبل بنانے میں مدد کرنا ہے۔

وزیر مملکت برائے مالیاتی امور محمد بن ہادی الحسینی نےاس حوالے سے کہا کہ 2025 کا عام بجٹ وفاقی فرمان قانون نمبر 26 برائے 2019 کے مطابق ہے اور پائیدار ترقی کے لیے ملک کے عزائم کو پورا کرنے کے لیے اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیارات کو لاگو کرتا ہے۔

وزیر نے مزید کہا کہ بجٹ اسٹریٹجک ترجیحات کے ساتھ اہم شعبوں کی حمایت کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے جبکہ جامع ترقیاتی اہداف کے حصول اور عالمی اقتصادی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کے لیے سرکاری اخراجات کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے۔

الحسینی نے کہا کہ 2025 کا بجٹ قومی معیشت کی مضبوطی اور کلیدی ترقیاتی، اقتصادی اور سماجی منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے ضروری وسائل کو محفوظ بنانے کی اس کی صلاحیت کی تصدیق کرتا ہے۔ بجٹ کا ایک اہم حصہ تعلیم، صحت اور سماجی بہبود جیسے شعبوں کی طرف مختص کیا گیا ہے، جو زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں متحدہ عرب امارات کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ، "یہ بجٹ بہترین سرکاری خدمات کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے، جدت کو بہتر بنانے اور مالی وسائل کو موثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو قیادت کے پائیدار ترقی اور طویل مدتی بہبود کے اہداف کے مطابق ہے۔”

2025 کے وفاقی بجٹ میں مختلف شعبوں کو ترجیحات کے مطابق فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ سماجی ترقی اور پنشن کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے، جس کے لیے 27.859 ارب درہم یعنی کل بجٹ کا 39 فیصد مختص کیا گیا ہے۔ اس میں تعلیم، صحت، سماجی بہبود اور پنشن جیسے اہم شعبوں کو شامل کیا گیا ہے۔ تعلیمی پروگراموں کے لیے 10.914 ارب درہم، صحت کی خدمات کے لیے 5.745 ارب درہم، سماجی امور کے لیے 3.744 ارب درہم اور پنشن کے لیے 5.709 ارب درہم رکھے گئے ہیں۔ حکومتی امور کے لیے 25.570 ارب درہم (35.7%) مختص کیے گئے ہیں، جبکہ بنیادی ڈھانچے اور اقتصادی شعبے کے لیے 2.581 ارب درہم (3.6%) رکھے گئے ہیں۔ مالیاتی سرمایہ کاری کے شعبے کو 2.864 ارب درہم (4%) دیے گئے ہیں اور دیگر وفاقی اخراجات کے لیے 12.624 ارب درہم (17.7%) مختص کیے گئے ہیں۔

2025 کا وفاقی بجٹ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے، جو قومی معیشت کی لچک اور کلیدی ترقیاتی، اقتصادی اور سماجی منصوبوں کے لیے مختص وسائل کے پائیدار ہونے کی عکاسی کرتا ہے۔

اختیار کردہ عام بجٹ 2022-2026 کے بجٹ کے فریم ورک کا حصہ ہے، جس میں وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اپ ڈیٹس اور طریقہ کار کو مدنظر رکھا گیا ہے، جو وفاقی فرمان قانون نمبر 26 برائے 2019 بشمول اس کی ترامیم اور متعلقہ پالیسی ہدایاتکے مطابق ہیں۔

2025 کے بجٹ کا مقصد وفاقی اداروں کو ان کے منظور شدہ بجٹ کو موثر طریقے سے نافذ کرنے کا اختیار دینا ہے، جو اقتصادی، سماجی، ماحولیاتی اور سروس شعبوں میں ترقی کو آگے بڑھاتا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات کی عالمی مسابقت کو مضبوط کرتا ہے۔

Related posts

دبئی میراتھن آئندہ سال7 جنوری کو منعقد ہوگی

www.journeynews.in

عظیم عرب ذہنوں کا اقدام عرب دنیا میں سائنسی اور علمی میدان کو فروغ دیتا ہے: النیادی

www.journeynews.in

بھارتی سفیر نے ابوظہبی میں بی اے پی ایس ہندو مندر کے دورہ کیلئے سفارتکاروں کی میزبانی کی

www.journeynews.in