علی گڑھ، 5 نومبر (ہ س)۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد مدارس پر جو بحران کے بادل آئے تھے، وہ آج سپیرم کورٹ کے سپریم فیصلے کے بعد ٹل گئے ہیں۔ ان خیالا ت کا اظہار تزکیہ اسلامک اسکو ل کے منیجر محمد سہیل اختر نے کیا۔ وہ آج سپریم کورٹ کے?فیصلہ پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔
انھوں نے مزید کہا اب مداس کے وجود کو کوئی خطرہ نہیں ہے، وہ سابقہ سالوں کی طرح اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ انھوں نے عدلیہ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ یاد رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے عدالت نے کہا تھا کہ یہ قانون سیکولرازم کے اصول کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور مدارس میں زیر تعلیم بچوں کو باقاعدہ اسکولوں میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
حکومت نے بھی اس حوالے سے تیاریاں بھی شروع کر دی تھی ضلع کے تمام رجسٹرڈ مدارس پر بندش کی تلوار لٹکی ہوئی تھی، مگر سپریم کورٹ نے اس حکم پر عبوری روک لگا دی تھی۔ اب ایک تفصیلی حکم نامہ جاری کیا گیا۔ اسمیں ہائی کورٹ کے حکم کو خارج کردیا گیا ہے۔ ایسے میں اس حکم سے مدرسہ چلانے والوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
previous post