نئی دلی۔ 21؍ فروری۔ ایم این این۔ تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور جاپان کے درمیان عالمی سطح پر تسلیم شدہ اسٹریٹجک شراکت داری ہے جس کی جڑیں بھائی چارے، جمہوریت، ثقافت اور اقتصادی تعاون پر ہیں۔ یہ بات وزیر نے آج انڈیا۔جاپان اکانومی اینڈ انویسٹمنٹ فورم میں اپنے کلیدی خطاب میں کہی۔وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جاپان کے سات خداؤں کی ابتدا ہندوستانی روایت سے ہوئی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے ثقافتی رشتوں کو اجاگر کرتے ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستان اور جاپان کے درمیان تعلقات سشی اور مسالوں کی عکاسی کرتے ہیں، جو کہ ایک غیر معمولی شراکت داری میں حصہ ڈالتے ہیں، جو الگ الگ لیکن تکمیلی عناصر کا امتزاج ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ جاپان ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں کلیدی اتحادی رہا ہے، 2000 اور 2024 کے درمیان جاپان سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 43 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی، جو اسے ہندوستان کا غیر ملکی سرمایہ کاری کا پانچواں سب سے بڑا ذریعہ بناتا ہے۔وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 2011 میں دستخط کیے گئے جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (CEPA) نے دو طرفہ تجارت کو نمایاں طور پر مضبوط کیا ہے، جس میں 1,400 جاپانی کمپنیاں ہندوستان میں کام کر رہی ہیں اور آٹھ ریاستوں میں 11 صنعتی ٹاؤن شپ جاپانی اداروں کی میزبانی کر رہی ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بنیادی ڈھانچے کے بڑے منصوبے جیسے کہ ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل اور دہلی، احمد آباد، بنگلورو اور چنئی میں میٹرو سسٹم ہندوستان کی ترقی میں جاپان کی فعال شراکت کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے مستقبل قریب میں ممبئی اور احمد آباد کے درمیان شنکانسین بلٹ ٹرین سروس کے آغاز کے بارے میں امید ظاہر کی۔وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں 2014 میں شروع کی گئی ’’میک ان انڈیا‘‘ پہل نے ہندوستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو نمایاں فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور جاپان عالمی سطح پر مسابقتی برانڈز بنانے کے لیے تعاون کر رہے ہیں، جس میں جاپان سمیت مختلف ممالک کو ماروتی کی گاڑیاں برآمد کرنے کی مثال دی گئی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ کے حصہ کو 25 فیصد تک بڑھانے کے مقصد کا اعادہ کیا، جس میں جاپان اس ہدف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔