30.5 C
Delhi
اگست 15, 2025
Delhi

ہندوستان نے کسی بھی امریکی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ ایم جے اکبر

نئی دہلی ۔ 7؍ اگست۔ ایم این این۔ سابق وزیر خارجہ برائے امور، ایم جے اکبر نے امریکی پالیسی کے اتار چڑھاؤ پر روشنی ڈالی، اس کی مثال دیتے ہوئے کہ کس طرح امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روس کو دشمن قرار دیا تھا، اور اسی بنیاد پر ہندوستان پر محصولات عائد کیے تھے۔  ایم جے اکبر نےکہا کہ مختلف ممالک میں غیر یقینی کی نئی لہر جو ٹرمپ کی طرف سے شروع کی گئی ہے وہ سانپوں اور سیڑھیوں کا کھیل لگتا ہے۔ دو دن پہلے   روس کے صدر  پوتن، ایک اعلانیہ دشمن تھے۔ آخرکار، ہم نے روسی تیل خریدنے کی بنیاد پر تعزیری کارروائی کی ہے۔ اگرچہ میں اصرار اور کہتا ہوں اور اس بات پر زور دیتا ہوں کہ ہم نے اس عمل میں کسی امریکی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ یہ انتہائی اہم ہے۔ لیکن صدر ٹرمپ نے اسے وجہ کے طور پر استعمال کیا۔ اب پچھلے 48 گھنٹوں کے اندر، ہمیں یہ سننے کو ملا ہے کہ پوتن کی صدر سے چند دنوں میں ملاقات ہو رہی ہے۔ غیر مستحکم وقت اور ہم دیکھیں گے کہ واشنگٹن کی بساط پر حالات کیسے بدلتے ہیں حالانکہ بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ شطرنج نہیں ہے، یہ سانپوں اور سیڑھیوں کا کھیل ہے جو صدر ٹرمپ نے شروع کیا ہے۔ دریں اثنا، اکبر نے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت  ڈوبھال روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے لیے ماسکو میں ہیں جہاں وہ دیگر چیزوں کے علاوہ ٹیرف اور سیکورٹی پر تبادلہ خیال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال جو اب وزیر اعظم کے کرائسز مینیجر بن چکے ہیں ماسکو میں ہیں اور وہ صدر پوتن سے ملاقات کریں گے، وہ وزیر خارجہ لاوروف سے ملاقات کریں گے۔ ٹیرف، تجارت، سیکورٹی ایجنڈے میں بہت زیادہ ہوں گے۔ اکبر نے نشاندہی کی کہ اب وزیر اعظم نریندر مودی سات سال کے عرصے کے بعد چین جائیں گے۔ یہ ٹرمپ کے شروع کردہ ایکشن ری ایکشن چین کا نتیجہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی، آپ نے یہ اعلان سنا ہے کہ وزیر اعظم مودی سات سالوں میں پہلی بار چین جا رہے ہیں۔ اس لیے بہت زیادہ کارروائی اور ردعمل ہو رہا ہے۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ ابھی حل نہیں ہوا ہے۔ اب، میرے خیال میں، یہ معلوم ہوا ہے کہ صدر ٹرمپ ڈرامہ اور استعمال کرتے ہیں، کہا، مخالف کو ایک مذاکراتی حربے کے طور پر بڑھاتے ہیں۔ لیکن اس حد تک، ہم سمجھ سکتے ہیں کہ معاملہ کہاں تک پہنچ سکتا ہے۔ اور مجھے لگتا ہے کہ اس عمل کا تعین اگلے تین، چار ہفتوں میں ہو جائے گا۔

Related posts

پاکستان کی سرحد پار سے دہشت گردی امن و سلامتی میں سب سے بڑ ی رکاوٹ ہے۔ وزارت خارجہ

www.journeynews.in

اردو کو لازمی طور پر تمام دینی مدارس میں داخلِ نصاب کیا جائے: جلال الدین اسلم

www.journeynews.in

مدرسہ حسینیہ میں یوم جمہوریہ کے مسرت موقع پرجشن جمہوریہ تقریب کا انعقاد

www.journeynews.in