) دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے منگل کو چھترسال اسٹیڈیم میں قومی پرچم لہرایا اور دہلی اور ہم وطنوں کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی صبح سویرے وزیر اعلی نے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف ) کے جوانوں اور دفتری عملے کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر ترنگا لہرایا۔ اس موقع پر وزیر اعلی کیجریوال نے دہلی کے دو کروڑ لوگوں کا مرکزی حکومت کی طرف سے چھینے گئے جمہوری حقوق واپس دلانے کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے آرڈیننس لا کر پھر قانون بنا کر دہلی کے لوگوں کے حقوق چھین لیے گئے۔ ہم یہ جنگ سپریم کورٹ میں لڑیں گے اور حقوق واپس کراکر رہیں گے۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ دہلی کے لوگ فکر نہ کریں، آپ آزاد ہیں۔خواتین کے لیے بجلی‘ پانی‘ مفت اور اچھی تعلیم‘ صحت اور آپ کا مفت بس سفر بدستور جاری رہے گا۔ میں کسی بھی حالت میں دہلی کا کام نہیں رکنے دوں گا۔ وزیر اعلی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان صرف تقریر کرنے سے وشو گرو نہیں بن جائے گا۔ اگر ہندوستان کو عالمی گرو بنانا ہے تو ملک کے ہر طبقے کے لیے مفت تعلیم، صحت، بجلی اور پانی کے انتظامات کرنے ہوں گے۔
وزیراعلی نے کہا کہ جب سے وہ دہلی کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں ، یہ لوگ ان کے کام میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، لیکن انہوں نے کام نہیں رکنے دیئے ۔
مسٹر اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی کے لوگوں کے جمہوری حقوق چھیننے کے لیے پہلے آرڈیننس لایا گیا اور پھر قانون پاس کیا گیا اور دہلی کے لوگوں کے جمہوری حقوق چھین لیے گئے۔ دہلی کی منتخب حکومت سے کام کرنے کے اختیارات چھین لئے گئے ہیں ۔
وزیراعلی نے کہا کہ لوگ ان سے پوچھتے ہیں کہ وہ کیسے کام کرتے ہیں۔یوم آزادی کے اس پرمسرت موقع پر میں 2 کروڑ عوام کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ وہ جو چاہیں اقتدار چھین سکتے ہیں، لیکن دو کام ہوتے رہیں گے۔ ایک طرف، ہم دہلی کے 2 کروڑ عوام کی طاقت واپس لائیں گے۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں بھی لڑیں گے۔ کام کو رکنے نہیں دیا۔ آپ کی مفت بجلی، مفت تعلیم، مفت علاج اور خواتین کو مفت بس سروس ملتی رہے گی۔ ممکن ہے رفتار تھوڑی دھیمی ہو جائے لیکن یہ کبھی نہ سوچیں کہ دہلی کا کام رک جائے گا۔ حال ہی میں دہلی میونسپل کارپوریشن نےصفائی مہم شروع کر دی ہے۔ میونسپل حکام بہت تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ اس کے لیے کئی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔ وہ دہلی کے لوگوں سے اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ آپ بھی دہلی کو صاف ستھرا بنانے میں دہلی حکومت کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں ہمیں تین اہم چیزوں پر کام کرنا ہے۔ پہلا یہ کہ ہر گھر میں 24 گھنٹے پینے کے پانی کی سہولت ہو، دوسرا جمنا کی صفائی اور تیسرا دہلی کی ٹوٹی ہوئی سڑکوں کو ٹھیک کرکے صاف ستھرا بنایا جائے۔
دہلی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کی: اروند کیجریوال
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ سب سے پہلے میں ان لاکھوں آزادی پسندوں کو دل سے سلام کرتا ہوں، جنہوں نے مختلف قربانیاں دے کر ملک کو آزاد کرایا۔ آزادی کے بعد میں ان فوجیوں کو دل سے سلام کرتا ہوں جنہوں نے سرحد پر اپنی جان خطرے میں ڈال کر ملک کی حفاظت کی۔ آخر میں، میں ان تمام لوگوں کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے سال بھر میں مختلف شعبوں میں ہندوستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا ہے۔ کچھ دن پہلے دہلی میں شدید سیلاب آیا تھا۔ دہلی کی تاریخ میں پہلی بار جمنا کے پانی کی سطح بہت بڑھ گئی تھی۔ دہلی حکومت کے ساتھ دہلی کے تمام لوگوں نے مل کر اس آفت کا مقابلہ کرنے میں دہلی حکومت کی مدد کی اور ہم سب کامیاب ہو گئے۔ کچھ لوگوں کے گھروں کو نقصان پہنچا، ان کا سامان تباہ ہو گیا۔ حکومت کی جانب سے ہم نے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کی۔
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ آج یوم آزادی ہے، خوشی کا موقع ہے۔ لیکن دماغ کے ایک کونے میں ایک چھوٹا سا درد ہے اور دماغ بہت پریشان ہے۔ آج ملک کے کچھ حصوں میں ایک بھائی دوسرے بھائی سے لڑ رہا ہے، منی پور جل رہا ہے، منی پور میں ایک برادری کے لوگ دوسری برادری کے لوگوں سے لڑ رہے ہیں اور ایک دوسرے کو مار رہے ہیں۔وہ قتل کر رہے ہیں، گھروں اور دکانوں کو جلا رہے ہیں، عورتوں کے ساتھ غلط کام کر رہے ہیں۔ دونوں برادریوں کے لوگ پریشان ہیں۔ اب تک جو لوگ مل جل کر امن سے رہتے تھے وہ آپس میں لڑ رہے ہیں۔ یہاں ہریانہ میں بھی دو طبقے کے لوگ آپس میں لڑ رہے ہیں۔ اس لڑائی میں کسی کمیونٹی کو فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ ہم اکیسویں صدی میں جی رہے ہیں۔یہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی اور ہم آپس میں لڑتے رہتے۔ اگر ہم آپس میں لڑتے رہیں گے تو ہندوستان وشو گرو کیسے بنے گا؟ایک خاندان، ایک باپ نے بہت پیسہ کمایا اور وہ مر گیا۔ اس کے چار بچے ہیں اور وہ آپس میں لڑ رہے ہیں۔ ایک دوسرے کو مارنے کے لئے آمادہ ہیں، کیا لڑنے والا ایسا خاندان کبھی ترقی کر سکتا ہے، بالکل نہیں کر سکتا۔ باپ نے جو کمایا تھا لڑائی اسے ختم کر دیں گے۔ دوسری طرف ایک ایسا خاندان جس میں چاروں بھائی ایک ساتھ پیار سے رہتے ہیں، وہ خاندان ترقی کرتا ہے۔ اگر ہمیں وشو گرو بننا ہے، ملک کو ترقی دینا ہے اور دنیا کا نمبر ایک ملک بننا ہے تو ملک کے 140 کروڑ لوگوں کو ایک خاندان اور ایک ٹیم کی طرح رہنا ہوگا۔ ملک کو بہت سے مسائل درپیش ہیں۔ اگر ہم آپس میں لڑیں گے تو ان مسائل سے کیسے نمٹیں گے۔
اگر ملک کو 24 گھنٹے بجلی نہیں ملے گی تو صنعت کیسے بڑھے گی اور کسان کیسے بوئے گا؟: اروند کیجریوال
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ ملک کے کئی حصوں میں کئی گھنٹے بجلی نہیں رہتی ہے۔ دنیا کا کوئی ایسا ترقی یافتہ ملک نہیں جہاں عوام کو 24 گھنٹے بجلی نہ ملتی ہو۔ جب تک ملک میں 7-8 گھنٹے بجلی کی کٹوتی رہے گی، ہمارا ملک کبھی وشو گرو نہیں بن سکتا۔ بڑی تقریریں ہو سکتی ہیں۔ لیکن اگر 24 گھنٹے بجلی نہیں ہوگی تو صنعت کیسے ترقی کرے گی، کسان کیسے اپنی فصل بوئے گا۔ اگر ہم وشوا گرو بننا چاہتے ہیں تو پورے ملک میں 24 گھنٹے بجلی کا بندوبست کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہندوستان میں 4.25 لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے اور ملک بھر میں بجلی کی سب سے زیادہ مانگ صرف 2 لاکھ میگاواٹ ہے۔ پھر بھی بجلی نہیں ملتی ہے۔ 24 گھنٹے بجلی اس لئے نہیں ملتی ہے کہ بدانتظامی اور وژن کی کمی کے ساتھ بدعنوانی عروج پر ہے۔
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ 2015 میں جب عام آدمی پارٹی ( آپ) کی حکومت بنی تھی تو دہلی میں بھی 7-8 گھنٹے بجلی کی کٹوتی ہوتی تھی۔ دہلی میں بھی بجلی کی تقسیم کا انتظام خراب تھا، لیکن ہم نے اسے ٹھیک کیا۔ آج پورے ملک میں دہلی واحد ایسا شہر ہے جہاں 24 گھنٹے بجلی رہتی ہے۔ اب دہلی میں بجلی کی کٹوتی نہیں ہے، دہلی کے لوگوں نے جنریٹر اور انورٹر خریدنا بند کر دیا ہے۔ اس سے پہلے پنجاب میں بھی بجلی کی طویل کٹوتی ہوتی تھی۔ پنجاب میں ہماری حکومت بنے ایک سال ہی ہوا ہے اور اب وہاں 24 گھنٹے بجلی رہتی ہے۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ پورے ملک میں بھی 24 گھنٹے بجلی بھی ہو سکتی ہے۔ اس کے لیے انتظامیہ کو درست کرنے کے ساتھ ساتھ کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ ملک بھر میں صرف تین سے چار برسوں میں24 گھنٹے بجلی آسکتی ہے۔ جب ملک میں 24 گھنٹے بجلی ہوگی، تب ہی ملک وشو گرو بنے گا۔ اگر کوئی پاور پلانٹ اپنی صلاحیت کا صرف 50 فیصد بجلی پیدا کرتا ہے تو وہاں پیدا ہونے والی بجلی بہت مہنگی ہو جائے گی۔ اگر یہ 100 فیصد کارکردگی کے ساتھ بجلی پیدا کرے تو یہ سستی بجلی پیدا کرے گا۔ اس کے لئے ہمیں ویژن اور عزم کے ساتھ اپنی پوری کوشش کرنی ہوگی۔اگر ہم صلاحیت کے ساتھ 4.25 لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کرنا شروع کر دیں تو ملک میں 24 گھنٹے بجلی ہو گی، بجلی کے نرخ آدھے ہو جائیں گے اور ہندوستان دوسرے ممالک کو بھی بجلی دینا شروع کر دے گا۔ تب ہی ہندوستان وشو گرو بنے گا۔ملک کو اس بات کا فیصلہ کرنا ہے کہ 140 کروڑ لوگوں کے 200 یونٹ بجلی کے بل معاف کرانا ہے یا چند ارب پتیوں کے لاکھوں کروڑوں روپے کے قرضے معاف کیے جائیں۔