نئی دہلی، 15 اگست : کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر آمرانہ انداز میں کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور آئین ملک کی روح ہیں، اس لیے یوم آزادی پر سب کو قومی یکجہتی، سالمیت، محبت، بھائی چارہ، ہم آہنگی جمہوریت اور آئین کی آزادی کو برقرار رکھنے کا عزم کرنا ہے یہاں جاری ایک ویڈیو پیغام میں ملک کے عوام کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ قومی تحریک کے دوران بے شمار ہندوستانیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور ہم ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی سمیت دیگر تمام وزرائے اعظم کے کام کو یاد کیا اور کہا کہ ان کی شراکت نے ہندوستان کی ترقی کے سفر کو آگے بڑھایا ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ انہیں تکلیف ہے کہ آج ملک کی جمہوریت، آئین اور ادارے تینوں بہت بڑا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے نت نئے ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، الیکشن کمیشن جیسے اداروں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کو معطل کرکے ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔مسٹر کھڑکے نے مودی حکومت پر نام بدل کر پرانی اسکیموں کو آگے بڑھانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عظیم لوگ نئی تاریخ لکھنے کے لیے پرانی تاریخ کو نہیں مٹاتے۔ وہ اپنی لکیر بڑی کھینچتے ہیں، وہ پہلے سے کھینچی ہوئی لکیر کو کاٹ کر یا مٹا کر چھوٹا نہیں کرتے۔ جو حکومت ہمیشہ نام بدل کر پچھلی حکومتوں کے کاموں کا کریڈٹ لینے کی کوشش کرتی ہے، ان سے زیادہ توقع نہیں رکھی جا سکتی۔ اب پرانے قوانین کو جس نے ملک کو استحکام اور امن فراہم کیا، امن فراہم کیا، ان کا نام بدل کر نئی تاریخ رقم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا ’’منی پور ہو، ہریانہ ہو، یوپی ہو – چاہے ملک کا کوئی بھی کونا ہو – جہاں بھی ناانصافی ہوگی، کانگریس پارٹی انصاف قائم کرے گی، لڑے گی اور آواز اٹھائے گی۔ کانگریس نوجوانوں کے حقوق، کسانوں کی فلاح و بہبود، خواتین کی عزت، سماج کے پسماندہ لوگوں کے انصاف کے لیے، چھوٹے تاجروں کی کمائی کے لیے کھڑی ہے۔
previous post