نئی دلی۔ 30؍ستمبر۔ ایم این این۔ انڈین پولیس سروس کے پروبیشنرز کے ایک گروپ نے آج راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔پروبیشنرز سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ مختلف آل انڈیا سروسز میں انڈین پولیس سروس کی اپنی ایک اہم اہمیت ہے۔ امن و امان نہ صرف حکمرانی کی بنیاد ہے۔ یہ جدید ریاست کی بنیاد ہے۔ سادہ الفاظ میں یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ کئی جگہوں اور بہت سے حالات میں وہ ہم وطنوں کے لیے ریاست کا چہرہ ہوں گے اور ریاست کی انتظامی مشینری کے ساتھ ان کا پہلا انٹرفیس ہوگا۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ چونکہ ہندوستان آنے والے سالوں میں نئی بلندیوں کو چھونے کا ارادہ رکھتا ہے، آئی پی ایس افسران کا کردار بہت زیادہ اہم ہو جاتا ہے۔ معاشی ترقی اور سماجی ترقی اسی وقت ممکن ہے جہاں قانون کی حکمرانی برقرار ہو۔ امن و امان برقرار رکھنے، انصاف کو یقینی بنانے اور شہریوں کے حقوق کے بغیر ترقی ایک بے معنی اصطلاح بن جاتی ہے۔صدر نے حالیہ برسوں میں خواتین آئی پی ایس افسران کی تعداد میں تیزی سے اضافہ کو نوٹ کرتے ہوئے خوشی محسوس کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بڑھتی ہوئی تعداد پولیسنگ کے مجموعی کردار کو بہتر بنا سکتی ہے، پولیس اور کمیونٹی تعلقات کو بہتر بنا سکتی ہے اور قوم کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہو گی۔صدر نے کہا کہ امن و امان کی بحالی، جرائم کی روک تھام اور سراغ لگانے کے ساتھ ساتھ پولیسنگ کے دیگر پہلوؤں نے ٹیکنالوجی میں ترقی سے فائدہ اٹھایا ہے۔ تاہم، دوسرا پہلو یہ ہے کہ مجرموں اور دہشت گردوں نے بھی ٹیکنالوجی کا سہارا لیا ہے۔ جب دنیا بھر میں سائبر کرائمز اور سائبر وارفیئر میں اضافہ ہو رہا ہے، آئی پی ایس افسران سے توقع کی جائے گی کہ وہ ٹیک سیوی ہوں گے اور مجرموں سے ایک قدم آگے رہیں گے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ آئی پی ایس افسران کے کندھوں پر بڑی ذمہ داریاں ڈالی گئی ہیں جو کبھی کبھی بہت زیادہ دباؤ کا شکار ہو سکتی ہیں۔ اس لیے انہیں اپنی ذہنی تندرستی کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے ان سے کہا کہ یوگا، پرانایام اور آرام کی تکنیک کو اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔ انہوں نے انہیں یہ بھی یاد رکھنے کا مشورہ دیا کہ ‘ آئی پی ایس’ میں ‘S’ کا مطلب خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ایک لفظ سب سے بڑھ کر ملک اور اس کے شہریوں کی خدمت ہے۔
previous post