سرمایہ کاروں کی مکمل راحت تک جدوجہد جاری رہے گی:ڈاکٹر نوہیرا شیخ
نئی دہلی (پریس ریلیز۔ مطیع الرحمن عزیز) سپریم کورٹ آف انڈیا نے ہیرا گروپ اور اس کی سی ای او ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے حق میں تاریخی فیصلہ سنایاہے۔ حالیہ فیصلے نے سرمایہ کاروں کیلئے ایک اہم موڑ ثابت کیا ہے جو کئی سالوں سے اپنی سرمایہ کاری کی واپسی کے منتظر تھے۔ یہ فیصلہ 11 نومبر 2024 کو سنایا گیا۔ ہیرا گروپ کی زیادہ تر جائیدادوں پر قانونی پابندیاں ختم کر کے ان کو نیلام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، تاکہ اس سے حاصل ہونے والی رقم سرمایہ کاروں کے دعوے پورے کرنے میں استعمال ہو سکیں۔یہ فیصلہ جس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو جائیدادوں کی نیلامی کی اجازت دی گئی ہے، ایک طویل قانونی جنگ کا فیصلہ کن موڑ ہے، جس نے ہزاروں سرمایہ کاروں کو متاثر کیا ہے، جو ہیراگروپ کی سرمایہ کاری اسکیموں میں شامل تھے اور اپنے منافع کی واپسی کیلئے عرصہ دراز سے انتظار کر رہے تھے۔ جائیدادوں کی قانونی حیثیت واضح ہونے کے ساتھ اب ان اثاثوں کی فروخت اور سرمایہ کاروں کی ادائیگی کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔
ہیرا گروپ کیس کی تاریخ کئی سال پرانی ہے۔ جب ہیرا گروپ اور اس کی بانیہ اور سی ای او ڈاکٹر نوہیرا شیخ پر مالی بے ضابطگیوں کے متعدد الزامات عائد کیے گئے ، جن میں دھوکہ دہی اور سرمایہ کاری کی واپسی میں ناکامی شامل تھی۔ سرمایہ کاروں نے الزام لگایا کہ انہیں زیادہ منافع کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، لیکن یہ وعدے پورے نہ ہو سکے، جس کی وجہ سے انہیں شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ گروپ کی مالی مشکلات کسی بھی بدعنوانی کی وجہ سے نہیں، بلکہ غیر متوقع حالات اور بیرونی عوامل کے باعث پیدا ہوئی تھیں۔ قانونی پابندیاں ہیرا گروپ کی جائیدادوں کی فروخت میں رکاوٹ بنی رہیں، جس کی وجہ سے سرمایہ کار مزید مالی مشکلات کا شکار ہو گئے۔
11 نومبر 2024 کو سپریم کورٹ نے ہیرا گروپ کی جائیدادوں کی ملکیت کے حق میں ایک اہم فیصلہ سنایاہے، جس نے نہ صرف ہیرا گروپ بلکہ اس کے سرمایہ کاروں کیلئے بھی ایک بڑی کامیابی کا اعلان ہے۔ عدالت نے یہ واضح کر دیا کہ ہیرا گروپ کی بیشتر جائیدادیں اب قانونی طور پر فروخت کے قابل ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ ان اثاثوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سرمایہ کاروں کی ادائیگی میں استعمال کی جا سکتی ہے۔”قانونی پابندی” سے مراد وہ دعویٰ یا رکاوٹ ہوتی ہے جو جائیداد کی فروخت میں روکاوٹ بن سکتی ہے۔ عدالت نے ان پابندیوں کو ختم کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ہیرا گروپ کے اثاثے اب فروخت یا نیلامی کیلئے قانونی طور پر قابل قبول ہیں۔ اس فیصلے کے ساتھ جائیدادوں کی فروخت اور سرمایہ کاروں کی ادائیگی کا عمل تیز ہو سکتا ہے، جو ہزاروں افراد کیلئے ایک مثبت پیشرفت ہے۔سپریم کورٹ آف انڈیا کا یہ فیصلہ ہیرا گروپ کے سرمایہ کاروں کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے، جو برسوں سے اپنی سرمایہ کاری کی واپسی کے لیے منتظر تھے۔ جائیدادوں کی نیلامی کیلئے قانونی پابندیاں ختم ہونے کے ساتھ، توقع کی جا رہی ہے کہ فروخت سے حاصل ہونے والی رقم براہ راست ان سرمایہ کاروں کے دعوے پورے کرنے میں استعمال ہو گی۔ عدالت نے ای ڈی کو نیلامی کے عمل میں شفافیت اور منصفانہ قیمتوں کے تعین کی ہدایت دی ہے تاکہ سرمایہ کاروں کے ساتھ انصاف کیا جا سکے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی قانونی ٹیم کا مضبوط دفاع بھی شامل تھا۔ جس کی قیادت سینئر وکیل کپل سبل کر رہے تھے۔ کپل سبل نے عدالت کے سامنے واضح طور پر بیان کیا کہ ہیرا گروپ کی مالی مشکلات کسی بھی بددیانتی کی وجہ سے نہیں تھیں۔ سبل نے عدالت میں مو ¿ثر دلائل پیش کیے اور اس کیس کو مضبوط بنیاد پر استوار کیا، جسے عدالت نے تسلیم کیا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو ہیرا گروپ کے اثاثوں کی نیلامی کی اجازت مل گئی ہے۔ ای ڈی جائیدادوں کی نیلامی کیلئے ایک “آف سیٹ پرائس” مقرر کرے گا، تاکہ جائیدادوں کی منصفانہ قیمتیں متعین ہوں اور فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سرمایہ کاروں کی ادائیگی کیلئے موزوں طریقے سے استعمال ہو سکے۔عدالت نے ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی جانب سے ای ڈی کے پاس ابتدائی طور پر 25 کروڑ روپے جمع کرانے کی ہدایت دی ہے، جو آئندہ کے عمل میں معاون ثابت ہوگا۔ عدالت نے واضح ہدایات دی ہیں کہ ای ڈی یا دیگر قانونی اداروں کے کام میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کی جائے، تاکہ نیلامی اور ادائیگی کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جا سکے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی واضح کیا کہ قانونی کارروائی کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے اور تمام فریقین کو عدالت کے اصولوں کا احترام کرنا چاہیے۔ اس فیصلے نے ایک اہم پیغام دیا ہے کہ قانونی نظام کے اصولوں کو برقرار رکھنا ضروری ہے اور کسی بھی قانونی رکاوٹ کو غیر ضروری طور پر نہیں بڑھایا جانا چاہیے۔
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ہیرا گروپ کے سرمایہ کاروں کیلئے امید کی ایک کرن ہے۔ جائیدادوں سے قانونی پابندیوں کا خاتمہ اور نیلامی کے عمل کا آغاز ان افراد کیلئے اہم پیشرفت ہے جنہوں نے برسوں سے اپنی محنت کی کمائی کا انتظار کیا ہے۔یہ فیصلہ نہ صرف ہیرا گروپ اور ڈاکٹر نوہیرا شیخ کیلئے ایک سنگ میل کی کامیابی ہے بلکہ اس نے قانونی نظام پر عوام کے اعتماد کو بھی مضبوط کیا ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ مستقبل میں ایسی صورتحال کیلئے ایک مثال بنے گا۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگرچہ انصاف میں تاخیر ہو سکتی ہے، مگر انصاف کا حصول ممکن ہے۔