نئی دہلی ( رپورٹ: مطیع الرحمن عزیز) ہیرا گروپ آف کمپنیز کی چیئر پرسن اور سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ایک قانونی نوٹس جاری کرکے ہیرا گروپ کی کسی بھی جائیداد پر معاملہ، معاہدہ، لین دین اور بات چیت کرنے والوں کیلئے سخت انتباہ جاری کیا ہے، ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ ہیرا گروپ کی جائیدادوں پر ہر طرح کے تصرف کا اختیار اور میٹنگ و معاہدہ صرف چیئر پرسن یعنی ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے پاس ہے، ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی قانونی نوٹس کے پیچھے سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ کئے جا رہے غیر قانونی اقدام اور جائیدادوں کو من مانی طریقے سے اونے پونے قیمتوں میں فروخت کئے جانے کا مقصد چھپا ہوا ہے، واضح رہے کہ سابقہ دنوں ہیرا گروپ اور سرکاری ایجنسیوں کے درمیان چلنے والے معاملات کو سپریم کورٹ نے پی ایم ایل اے کورٹ میں چلانے کی ہدایت جاری کی تھی، سپریم کورٹ کی اس ہدایت کو انفارسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے غلط رخ دے دیا اور بغیر پی ایم ایل اے کورٹ میں داخل ہوئے اور ٹرائل چلائے ہوئے ہیرا گروپ کی جائیدادوں کو نیلام کرنے کی نوٹس جاری کردی، جس کے جواب میں سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے نوٹس جاری کرکے ہیرا گروپ کی جائیدادوں پر کسی بھی طرح کا معاملہ کرنے والوں کو قبل از وقت متنبہ کر دیا ہے کہ اس کے اختیارات صرف ہمارے ہیں، کسی بھی طرح کی خرید و فروخت کرنے کا معاملہ غیر قانونی اور قابل گرفت اقدام مانا جائے گا۔
ہیرا گروپ آف کمپنیز کی جانب سے جاری اہم قانونی نوٹس میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا ہے کہ ہیرا گروپ کی واحد قانونی مالک اور مجاز نمائندہ کی جانب سے یہ پابند قانونی نوٹس جاری کیا جاتا ہے کہ ہیرا گروپ کی کوئی بھی منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد (فری ہولڈ، گروی، لیز، یا قانونی عمل کے تحت) فروخت، منتقلی، لیز، گروی، یا کسی بھی طرح کے تصرف کے لیے دستیاب نہیں ہے۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی تحریری منظوری کے بغیر کسی بھی تصرف کی سختی سے ممانعت ہے۔ ہیرا گروپ کی تمام جائیدادیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) کے اٹیچمنٹ کے تحت محفوظ ہیں۔ ان جائیدادوں کو فروخت، منتقل، نیلامی، یا کسی بھی طرح سے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ایسی جائیدادوں میں کسی بھی قسم کی مداخلت غیر قانونی ہو گی اور اس کے خلاف توہین عدالت، انصاف میں رکاوٹ اور دھوکہ دہی کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
قانونی نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ ہیرا گروپ کی جانب سے پہلے جاری کردہ تمام مینڈیٹ خطوط، اختیارات اٹارنی، یا اجازت نامے فوری طور پر منسوخ اور کالعدم قرار دیے جاتے ہیں۔بغیر اجازت میٹنگز/معاہدوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کہا کہ تحریری اجازت کے بغیر ہیرا گروپ کی جائیدادوں سے متعلق کوئی میٹنگ، معاہدہ، یا لین دین نہیں کیا جا سکتا۔ بیرونی فریقین، سرمایہ کاروں، بینکوں، یا سرکاری حکام سے ملاقاتیں صرف ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی موجودگی یا دستخط شدہ اجازت کے ساتھ ہی جائز ہوں گی۔ قانونی نفاذکا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اس نوٹس کی کسی بھی خلاف ورزی کو غیر قانونی سمجھا جائے گا اور اس کے خلاف انڈین پینل کوڈ، کمپنیز ایکٹ، اور دیگر قابل اطلاق قوانین کے تحت دیوانی و فوجداری کارروائی کی جائے گی۔ نوٹس کا فوری نفاذ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ نوٹس فوری طور پر نافذ العمل ہے اور کسی بھی سابقہ اجازت کو ختم کرتا ہے۔ عوام الناس سے گزارش ہے کہ ہیرا گروپ سے متعلق کسی بھی غیر مجاز دعووں یا سرگرمیوں سے ہوشیار رہیں۔ قانونی نوٹس کے آخر میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا دستخط موجود ہے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ ایجنسیوں کی من مانی اور اپنی دلچسپی کے حساب سے کام کرنے کے طریقے پر ہیرا گروپ آف کمپنیز نے قدغن لگاتے ہوئے تمام لوگوں کو قانونی چارہ جوئی کیلئے کورٹ میں کھینچنے کا انتباہ دیا ہے، سپریم کورٹ کے پی ایم ایل اے ایکٹ کے تحت آگے بڑھنے کے حکم نامے کے برعکس انفارسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے بلا پی ایم ایل اے کورٹ گئے ہیرا گروپ کی جائیدادوں کی قیمت کا نفاذ کرنا اور اسے بیع و فروخت کرنے کی نوٹس جاری کرنا غیر قانونی اور ملک کی سالمیت سے کھلواڑ سمجھا جا رہا ہے۔ ای ڈی کی اسی طرح کی من مانیوں پر ملک کے الگ الگ عدالتوں نے سخت الفاظ کی ادائیگی کی ہے، ابھی چند دنوں پہلے سپریم کورٹ آف انڈیا نے کہا کہ ”ای ڈی غنڈوں کی طرح کارروائی کرنا بند کرے“ لہذا کہیں نا کہیں ہیرا گروپ آف کمپنیز معاملے میں بھی ای ڈی اپنے اختیارات سے باہر اور اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہے، اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر قانونی کارروائی کئے ہوئے کسی بھی کمپنی کی جائیدادوں کو بہت کم قیمتوں پر فروخت کرنا کمپنی کو توڑنا اور ملک کو کمزور کرنے سے ہی تعبیر کیا جا سکتا ہے۔
previous post