19.1 C
Delhi
فروری 15, 2025
Uncategorized

صہبائی آزردہ اور شیفتہ‘ کے موضوع پر دو روزہ قومی سمینار کا افتتاح

صہبائی آزردہ اور شیفتہ غالب کے ایسے معاصرین ہیں جو صرف شاعر نثر نگار اور محقق ہی نہیں سماجی زندگی میں فعال اور نظریہ ساز شخصیت کے مالک تھے۔ وہ اس نشاة الثانیہ کے نقیب تھے جو شمالی ہند میں رونما ہوئی اور جس کے نتیجے میں وہ خود اعتمادی پیدا ہوئی جس نے 1857 کی پہلی جنگ آزادی کے لیے زمین ہموار کی۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ذمہ داران لائق مبارکباد ہیں جنھوں نے ان تین معاصرین غالب کا انتخاب کیا اور ان پر باقاعدہ مذاکرے کا انعقاد کیا۔ ان خیالات کا اظہار فارسی و اردو کی عالمی شہرت یافتہ اسکالر پروفیسر آذر می دخت صفوی نے غالب انسٹی ٹیوٹ میں منعقد دو روزہ قومی سمینار ’غالب کے تین اہم معاصرین: صہبائی آزردہ اور شیفتہ‘ کے افتتاحی اجلاس میں کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے کیا۔ سمینار کا افتتاح سابق سکریٹری حکومت ہند جناب نوید مسعود نے کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ غالب کی شخصیت اپنے عہد میں ایسی نمایاں ہوئی کہ دیگر افراد اس میں دب گئے حالانکہ اگر غور سے دیکھا جائے تو دہلی میں اس وقت تمام ایسی شخصیات کا مجمع تھا جو اپنے اپنے فن میں کامل نظر آتی ہیں۔ صہبائی آزردہ اور شیفتہ غالب کے ایسے ہی معاصرین میں شمار ہوتے ہیں۔

 

افتتاحی اجلاس کی صدارت غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی نے فرمائی اپنے صدارتی خطاب میں انھوں نے کہا کہ معاصرین غالب کے تعلق سے یہاں پہلے بھی سمینار منعقد ہوئے ہیں لیکن یہ تین حضرات ذیلی طور پر تو زیر بحث آئے لیکن ان پر باضابطہ اب تک سمینار نہیں ہوا تھا۔ آج کا یہ سمینار ایک اہم گوشے کو روشن کرے گا اور مجھے امید ہے کہ جب یہ مقالات کتابی شکل میں شائع ہوںگے تو اس موضوع پر لوگ پھر سے توجہ کریں گے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے دائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ غالب کے تین اہم معاصرین صہبائی، آزردہ اور شیفتہ کی شخصیت اردو اور فارسی ادب کے تعلق سے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔

 

غالب انسٹی ٹیوٹ، غالب اور عہد غالب سے متعلق سمینار کا انعقاد کرتا رہتا ہے۔ اس بار ہم نے جس موضوع کا انتخاب کیا ہے وہ ایک اہم ضرورت کے مد نظر ہے۔ ان تینوں شخصیات نے صرف ادب میں ہی نہیں ہندستان کی پہلی جنگ آزادی میں خدمات دیں اور اس کی قیمت کسی نے گھر دے کر اور کسی نے جان دے کر ادا کی۔ میں تمام مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کرتا ہوں

Related posts

منقسم دنیا کو ایک ساتھ لانا ہندوستان کی ذمہ داری۔ وزیر خارجہ

www.journeynews.in

لڑکیوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرکے، ہم ملک کی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ صدر مرمو

www.journeynews.in

چین اور برازیل کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر برازیلیا میں ثقافتی تبادلے کی سرگرمی کا انعقاد

www.journeynews.in