نئی دہلی،2اکتوبر(نمائندہ):مومن کا نفرنس کے انڈیا کے سیکریٹری محمد شاکر علی انصاری نے آج جاری پریس کو بیان میں کہاہے کہ ملک بھر میں موب لنچنگ کے واقعات تشویشناک ہے، گزشتہ دنوں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ بی این ایس بل کی شق (101(2)موب لنچنگ کی وضاحت کرتی ہے جب کسی حادثہ میں شامل5یا اس سے زیادہ افراد کا گروپ نسل ذات یابرادری،جنس جائے،پیدائش، زبان کی بنیاد پر قتل کا ارتکاب کرتا ہے، ذاتی اعتقاد یا کسی اور بنیاد پر ایسے گروپ کے ہر رکن کو سزائے موت یا عمر قید یا قید کی سزا دی جائیگی جو 7 سال کاسے کم نہ ہو اور جرمانے بہی ذمہ دار ہو گا۔ ملک بھر میں موب لنچنگ کے متعدد بدنام واقعات سامنے آئے ہیں جب متاثرین کوافواہوں اورچوری، مویشیوں کی اسمگلنگ نوجوان لڑکیوں کو اغوا کرنے اورمختلف عقیدے کی ماننے والی خواتین کیساتھ بھاگنے جیسے مبینہ جرائم کے الزامات کے بعد قتل کر دیا گیا تھا،نئے بل میں شامل قابل ستائش تبدیلیوں میں سے ایک زیرو ایف آئی آر سسٹم کا نفاذ ہے، یہ شق ایک فرسٹ انفارمیشن رپورٹ ایف آئی آر کے فوری اندراج کی اجازت دیتی ہے قطع نظر اسکہ یہ واقعہ جس دائرہ اختیارمیں ہوا ہے، یہ موب لنچنگ کے معاملات میں خاص طورپر اہم کیونکہ یہ یقینی بناتا ہے کہ تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کی طرف ابتدائی اقدامات فوری طور پر اٹھائے جائیں۔انہوں نے بتایا کہ ایف آئی آر کے اندراج میں جغرافیائی حدودکودورکرکے متاثرین کے اہلخانہ اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے غیر ضروری تاخیر کے بغیر قانونی کارروائی شروع کر سکتے ہیں، شواہد کو محفوظ رکھنے اور بروقت انصاف کی فراہمی کے امکانات کرسکتے ہیں،اقلیتی برادریوں بالخصوص مسلمانوں پر نئے بل کے مثبت اثرات کو مبالغہ آرائی نہیں سمجھاجاسکتا،موب لنچنگ کے واقعات اکثر ان کمیونٹیزکے افراد کو نشانہ بناتے ہیں، جس سے خوف عدم تحفظ اورپسماندگی کااحساس ہوتاہے۔زیروایف آئی آر اور بروقت چارج شیث دائر کرنے جیسی دفعات کا تعارف اقلیتی متاثرین کو بہتر تحفظ اور انصاف فراہم کرنے میں اضافہ تیار ہے۔انڈین پینل کوڈ کریمنل کوڈآف پروسیجراور انڈین ایویڈینس ایکٹ کو تبدیل کرنے کیلئے بل متعارف کرانے کا فیصلہ ہندوستان کے قانونی ڈھانچے کو جدید اور بہتر بنانے کیلئے ایک اہم قدم ہے، موجودہ آئی پی سی، جو کالونیلورا کی قانون سازی میں جڑی ہوئی ہے،شاید عصری معاشرے کی پیچیدگیوں اور چیلنجوں کو مناسب طریقے سے حل نہ کرسکے،ایک زیادہ متعلقہ، جامع اور مساوی قانونی نظام کی ضرورت تیزی سے واضح ہو گئی ہے۔