نئی دہلی۔ 7؍اگست۔ ایم این این۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں آئی سی اے آر پُوسہ میں ایم ایس سوامیناتھن صد سالہ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا اوراس سے خطاب کیا۔ پروفیسر ایم ایس سوامیناتھن کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے انہیں ایک دور اندیش رہنما قرار د دیا، جن کی خدمات کسی ایک دور تک محدود نہیں ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ پروفیسر سوامیناتھن ایک عظیم سائنسداں تھے جنہوں نے سائنس کو عوامی خدمت کے ایک ذریعہ میں تبدیل کیا۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پروفیسر سوامیناتھن نے قوم کی خوراک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پوری زندگی وقف کر دی۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر سوامیناتھن نے ایک ایسا شعور جگایا جو آنے والی صدیوں تک بھارت کی پالیسیوں اور ترجیحات کی رہنمائی کرتا رہے گا۔ انہوں نے سوامیناتھن کی صد سالہ سالگرہ کے موقع پر تمام لوگوں کو نیک تمنائیں بھی پیش کیں۔وزیر اعظم نے ہینڈلوم کے قومی دن کا ذکر کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ دس برسوں میں ہینڈلوم کے شعبے نے ملک بھر میں نئی پہچان اور طاقت حاصل کی ہے ۔ انہوں نے ہینڈلوم کے قومی دن پر سب کو خاص طور پر ہینڈلوم کے شعبے سے وابستہ افراد کو مبارکباد پیش کی ۔ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن کے ساتھ کئی سالوں پر محیط اپنی وابستگی کا اشتراک کرتے ہوئے ، جناب مودی نے گجرات میں پہلے کے حالات کو یاد کیا ، جہاں خشک سالی اور طوفان کی وجہ سے زراعت کو شدید چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ وزیر اعلیٰ کے طور پر ان کے دور میں ، سوائل ہیلتھ کارڈ پہل پر کام شروع ہوا ، انہوں نے پروفیسر سوامی ناتھن کو یاد کیا جنہوں نے اس پہل میں بہت دلچسپی ظاہر کی ، کھلے دل سے تجاویز پیش کیں، جس نے اس کی کامیابی میں نمایاں کردار ادا کیا ۔ جناب مودی نے تقریبا بیس سال قبل تمل ناڈو میں پروفیسر سوامی ناتھن ریسرچ فاؤنڈیشن سینٹر کا دورہ کرنے کا ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2017 میں انہیں پروفیسر سوامی ناتھن کی کتاب ’دی کویسٹ فار اے ورلڈ ودآؤٹ ہنگر‘ کے اجرا کا موقع ملا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2018 میں وارانسی میں انٹرنیشنل رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے علاقائی مرکز کے افتتاح کے دوران پروفیسر سوامی ناتھن کی رہنمائی انمول رہی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پروفیسر سوامی ناتھن کے ساتھ ہر بات چیت ایک سیکھنے کا تجربہ تھا ۔ انہوں نے پروفیسر سوامی ناتھن کے ایک بیان کو یاد کیا ، ’سائنس صرف دریافت کے بارے میں نہیں ہے ، بلکہ ترسیل کے بارے میں ہے‘اور اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے اسے اپنے کام کے ذریعے ثابت کیا ۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ پروفیسر سوامی ناتھن نے نہ صرف تحقیق کی بلکہ کسانوں کو زرعی طریقوں کو تبدیل کرنے کی ترغیب بھی دی ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی پروفیسر سوامی ناتھن کا نقطہ نظر اور نظریات ہندوستان کے زرعی شعبے میں نظر آتے ہیں ۔ انہیں مادر ہند کا انمول رتن قرار دیتے ہوئے جناب مودی نے اپنے اس اعزاز کا اظہار کیا کہ پروفیسر سوامی ناتھن کو ان کی حکومت کے دور میں بھارت رتن سے نوازا گیا۔ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن نے خوراک کی پیداوار میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے کی مہم کی قیادت کی ۔وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پروفیسر سوامی ناتھن کی شناخت سبز انقلاب سے آگے تک پھیلی ہوئی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پروفیسر سوامی ناتھن نے کیمیائی استعمال اور مونوکلچر فارمنگ میں اضافے کے خطرات کے بارے میں کسانوں میں مسلسل بیداری پیدا کی ۔ جناب مودی نے کہا کہ جہاں پروفیسر سوامی ناتھن نے اناج کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے کام کیا ، وہیں وہ ماحولیات اور کرہّ ارض کے بارے میں بھی یکساں طور پر فکر مند تھے ۔ دونوں مقاصد کو متوازن کرنے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ، وزیر اعظم نے کہا کہ پروفیسر سوامی ناتھن نے سدا بہار انقلاب کا تصور متعارف کرایا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پروفیسر سوامی ناتھن نے دیہی برادریوں اور کسانوں کو بااختیار بنانے کے لیے بائیو ولیجز کا تصور پیش کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پروفیسر سوامی ناتھن نے کمیونٹی سیڈ بینکوں اور مواقع کی فصلوں جیسے اختراعی خیالات کو فروغ دیا ۔